04 ستمبر ، 2022
لندن سے چوری کی گاڑی کی کراچی سے برآمدگی کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے آگئیں۔
کسٹمز ذرائع کے مطابق کراچی سے برآمد کی گئی کار انٹرنیشنل ریکٹ کے ذریعے پہلے کسی اور ملک پہنچی اور پھر دوسرے ملک سے گاڑی بندرگاہ کے ذریعے کراچی پہنچائی گئی۔
کسٹمز ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑی 2019-2020 میں جعلی کاغذات پر کراچی لائی گئی، گاڑی ایک مشرقی یورپی ملک کے سفیرکے نام پرامپورٹ ہوئی، سفارتی حلقوں میں پتا چلا تو اس ملک نے اپنا سفیر واپس بلوایا اور اس کی جگہ پر خاتون سفیر کا تقرر کیا گیا۔
کسٹمز ذرائع نے بتایا کہ لندن پولیس کواس گاڑی کی کراچی میں موجوگی کا پتا چلا تو پولیس نے برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کو اطلاع دی۔
نیشنل کرائم ایجنسی نے کسٹمز کو ڈیفینس میں اس گاڑی کی موجودگی کا بتایا، کسٹمز نے اس اطلاع کی اپنے مخبر کے ذریعے تصدیق کی گاڑی کس گھر پر کھڑی تھی یہ کسٹمز مخبروں نے پتا لگایا۔
دوسری جانب گاڑی بیچنے والے ملزم نوید یامین کے گھر پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے مختلف اقسام کے 24 ہتھیار برآمد کرلیے، پولیس کے سامنے 21 ہتھیاروں کے لائسنس پیش کیے گئے تاہم دیگر 3 کے پیش نہ کیے جاسکے۔
ملزم نوید یامین کے خلاف کراچی اور حیدرآباد میں مختلف نوعیت کے مقدمات درج ہیں، اس سمیت دیگر نان کسٹم پیڈ گاڑیاں بھی برآمد کی گئی ہیں جبکہ حکام کے مطابق اس آپریشن کا دائرہ بڑھایا جارہا ہے۔