06 ستمبر ، 2022
کراچی میں ریڈ لائن بس منصوبے کیلئے این ای ڈی یونیورسٹی کے سامنے درختوں کی کٹائی کا عمل جاری ہے۔
ماحول دوست کسی بھی شخص کیلئے یہ مناظر تکلیف دہ ہوں گے کہ کٹے نیم کے درختوں کی خوشبو ہر سو پھیل رہی ہے، درخت گرگئے اور ان کی موت کا نمبر کٹے تنو ں پر برقرار ہے اور اپنے آشیاں کو کھوکر پریشان حشرات اورپرندے، درختوں کی اس ٹارگٹ کلنگ پر نوحہ کناں ہیں۔
ریڈ لائن بس منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی ٹرانس کراچی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ریڈ لائن منصوبہ 27 کلومیٹر طویل ہے، اس منصوبے کی راہ میں 7 ہزار 782 درخت آرہے ہیں اور لاٹ 1 میں 200 درخت اور اب لاٹ 2 میں 114 درخت کاٹے جائیں گے۔
ابتک صرف 26 مقامی نسل کے درختوں کو الہٰ دین پارک اور این ای ڈی کے قریب ٹرانسپلانٹ کیاگیا ہے، منصوبے کے تحت مقامی نسل کے 50 ہزار درخت لگائے بھی جائیں گے۔
دوسری جانب ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ ماہرین ماحولیات کے مشورے اور رائے کو نظر انداز کرکے درخت کاٹےگئے، 15 سے 20 سال پرانے درختوں کا نعم البدل نئے درخت نہیں ہوسکتے ہیں، نئے درختوں کو ایکو سروسز دینے میں کئی سال درکار ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق مون سون کے موسم میں نیم کے درختوں کی منتقلی نہایت آسان اور کامیاب ہوتی ہے، تجربہ کار افراد کی مدد سے ان درختوں کو بچایا جاسکتا تھا۔