07 ستمبر ، 2022
کراچی کے علاقے کورنگی کی فیکٹری میں گینگ ریپ کی اطلاعات کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دے دیا گیا ہے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کراچی ایسٹ مقدس حیدر نے کورنگی انڈسٹریل ایریا کی ایک فیکٹری میں گینگ ریپ اور لڑکی کے قتل کے حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز اور پوسٹس کو جعلی، من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔
ان جعلی خبروں میں واقعہ کو آرٹسٹک ملینرز سے منسلک کرکے واردات کو وائرل کیا جا رہا ہے۔
ڈی آئی جی ایسٹ کے مطابق کمپنی کے خلاف سوشل میڈیا پر انتہائی غیر مناسب خبر بغیر تصدیق کے وائرل کی جارہی ہے۔ جس میں کسی ایک لڑکی کی ویڈیوز کے ساتھ واقعہ کو اس فیکٹری سے منسلک کرکے فیک نیوز بنائی گئی۔
مقدس حیدر کے مطابق انہوں نے اپنے طور پر تصدیق کرائی ہے کہ کورنگی انڈسٹریل ایریا کی کسی فیکٹری میں ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ کسی کے پاس کوئی تفصیل نہیں کہ وہ لڑکی کون تھی؟ کہاں رہتی تھی؟ اس کی لاش کہاں لے جائی گئی؟ کس تھانے کی پولیس نے کارروائی کی؟ لاش کا پوسٹ مارٹم کس اسپتال میں ہوا؟ لواحقین کون تھے؟ یہ سب کچھ جانے بغیر ملک اور معاشرے کے دشمن ایسی جعلی اور من گھڑت خبروں کو پھیلا رہے ہیں۔
ڈی آئی جی کے مطابق اس امر کی تحقیقات بھی کی جارہی ہیں کہ فیکٹری یا اس کی انتظامیہ سے ذاتی رنجش کی بنا پر اس طرح کی من گھڑت کارروائی کون کر سکتا ہے؟ مقدس حیدر کے مطابق اس طرح کی جعلسازی اور من گھڑت خبریں پھیلانے والے کے عناصر کو سامنے لا کر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔