10 ستمبر ، 2022
خراب پانی، شدید گرمی اور صبح شام چاول کھانے سے سیلاب زدگان بیمار پڑنے لگے۔
مدد کا مطلب مشکلات سے نکال کر آسانیاں فراہم کرنا ہوتا ہے مگر سندھ کے سیلاب متاثرین اس طرح کی مثالی مدد سے تاحال محروم ہیں۔
سندھ حکومت نے سہون میں لعل باغ کے مقام پر سیلاب متاثرین کیلئے خیمہ بستی تو بنادی مگر وہاں پینے کے صاف پانی اور مناسب خوراک کا بندوبست تاحال نہیں کیا گیا۔
متاثرین کی اکثریت گندم کی روٹی اور سبزیاں کھانے کی عادی ہے مگر انہیں کھانے کو صرف چاول دیے جارہے ہیں اور مسلسل چاول کھانے سے خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت متاثرین کی اکثریت گیس، ڈائریا اور پیٹ کے مختلف امراض میں مبتلا ہورہی ہے۔
سیلاب زدگان کی بستی کے باسیوں کا کہنا ہے کہ دیہاتی لوگ ہیں، ساری زندگی بنیادی خوراک روٹی رہی ہے اور اب امدادی ادارے صبح شام مرچی والے چاول دے رہے ہیں۔
سیلاب زدگان کا کہنا تھاکہ سینے میں جلن ہوتی ہے اور پیٹ خراب ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس بدہضمی، ڈائریا اور گیس کے مریض آرہے ہیں لہٰذا امدادی اداروں کو چاہیے کہ انہیں روٹی اگر نہیں تو آٹا فراہم کیا جائے تاکہ وہ روٹی بنا کر کھا سکیں۔