Time 16 ستمبر ، 2022
پاکستان

اسلام آباد ہائیکورٹ نے 6 کرکٹ گراؤنڈز نجی کمپنیوں کو دینے سے روک دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجازاسحاق نے اسٹے آرڈر جاری کیا— فوٹو: فائل
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجازاسحاق نے اسٹے آرڈر جاری کیا— فوٹو: فائل

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے 6 کرکٹ گراؤنڈز کا انتظام کرائے پر پرائیویٹ کنٹریکٹرز اورنجی کمپنیوں کو دینے سے روک دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے سابق چیئرمین ایم سی آئی سردار مہتاب کی حکم امتناع کی درخواست منظور کی۔

پٹیشنر کی جانب سے اسلام آباد کے 6 کرکٹ گراؤنڈز پرائیویٹ کنٹریکٹرز کو دینے کے عمل کو چیلنج کیا گیا تھا۔

پٹیشنر کے وکیل عادل عزیز قاضی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ 8 ستمبر کے قومی اخبارات میں ڈائمنڈ کرکٹ گراؤنڈ جی ایٹ 2، مارگلہ کرکٹ گراؤنڈ جی نائن، نیشنل کرکٹ گراؤنڈ ایف سیون، مرغزار کرکٹ گراؤنڈ سید پور اور شالیمار کرکٹ گراؤنڈ ایف سکس کی منیجمنٹ اور آپریشن کنٹرول سنبھالنے کیلئے پرائیویٹ کنٹریکٹرز سے درخواستیں طلب کی گئیں۔

انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ کرکٹ گراؤنڈز آؤٹ سورس کرنے سے شہریوں کو کثیر رقم خرچ کر کے ان گراؤنڈز میں کرکٹ کھیلنے کی اجازت ملے گی اور وہ اپنی مرضی کریں گے، ایڈمنسٹریٹر ایم سی آئی جو خود مختصر مدت کے لیے ہیں ان کے پاس گراؤنڈز آؤٹ سورس کرنے کا اختیار ہی نہیں۔

عدالت نے حکم امتناع دیتے ہوئے کیس کی سماعت 25 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

مزید خبریں :