19 ستمبر ، 2022
پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ کی عبوری ضمانت کی توثیق ہو گئی۔
عطا تارڑ، رانا مشہود مرزا جاوید، رخسانہ کوثر، اویس لغاری، ملک حبیب اعوان، بلال تارڑ اور دیگر لیگی رہنما پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں ضمانت کے لیے سیشن کورٹ پہنچے۔
سیشن عدالت کورٹ نے ن لیگ کے رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ کی عبوری ضمانت کی توثیق کر دی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا سیلاب زدگان کی بحالی کا کام جاری ہے لیکن پنجاب اور کے پی میں حکومت رکھنے والی جماعت کہیں نظر نہیں آ رہیں، وفاقی سطح پر امداد کا کام ہو رہا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب اور ان کے صاحبزادے کہیں نظر نہیں آ رہے۔
انہوں نے کہا کہ آٹے اور ادویات کی قلت بڑھ رہی ہے لیکن پنجاب حکومت قلت پر قابو پانے میں ناکام رہی، ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ پنجاب حکومت کی ساز باز ہے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا مجھ پر جھوٹا مقدمہ بنایا گیا تھا، وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر کو نہ وزارت کا پتہ ہے نہ داخلے کا، ہاشم ڈوگر جیسا نکما وزیر داخلہ ہم نے نہیں دیکھا، آپ کا دامن صاف ہے تو فرح گوگی کو پاکستان کیوں نہیں بلاتے۔
انہوں نے کہا کہ ہاشم ڈوگر نے مجھے تو کافی نہیں پلائی لیکن میں انہیں دعوت دیتا ہوں، ہاشم ڈوگر پھینٹی ہوئی کافی پینا چاہیں گے تو وہ بھی مل جائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں لیگی رہنما کا کہنا تھا پنجاب حکومت گرانے کے لیے ہمارے پاس بہت سے آپشنز ہیں، میرا نہیں خیال کہ چوہدری پرویز الٰہی اعتماد کا ووٹ حاصل کر سکیں گے۔