20 ستمبر ، 2022
قومی ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے آل راؤنڈر شعیب ملک کو ریٹائرمنٹ کے حوالے سے دیے گئے مشورے سے متعلق انکشاف کیا ہے۔
ایک انٹرویو میں شعیب ملک کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیے اسکواڈ میں شامل نہ کیے جانے پر محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ شعیب ملک نے پاکستان کے لیے 21 سے 22 سال اعلیٰ معیار کی بہترین خدمات انجام دیں جس کے لیےان کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔
محمد حفیظ کے مطابق مجھے 2019 میں لارڈز میں بنگلا دیش کے خلاف کھیلے جانے والے ون ڈے میچ میں شعیب ملک کو ڈراپ کرنے پر بہت دکھ ہوا تھا جوکہ غلط تھا کیوں کہ ہمیں وہ میچ شعیب ملک کو اعزاز کے طور پر کھلانا چاہیے تھا جو کہ مینجمنٹ نے نہیں کھلایا جس پر میں نے آواز بھی اٹھائی تھی، حالانکہ شعیب اس سے قبل ہی ون ڈے میچ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرچکے تھے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ جس وقت میں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا اس وقت شعیب ملک کو گہرے اور بھائیوں والے تعلقات کی بنا پر مشورہ دیا تھا کہ آپ کو بھی ریٹائرمنٹ لے لینی چاہیےکیوں کہ شاید آپ کو بھی وہ عزت نہیں ملے گی جس کے آپ خواہشمند ہیں۔
محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ شعیب ملک اگر پاکستان کی طرف سے ورلڈکپ کھیل لیتے تو ان میں سرخاب کے پر نہیں لگ جانے تھے، بس یہ ایک کوشش ہوتی ہے کہ میں اپنی کارکردگی سے پاکستان کو ورلڈکپ جتواؤں لیکن اس وقت شعیب ملک کو امید تھی جس کے لیے وہ انتظار کرتے رہے۔