پاکستان
Time 22 ستمبر ، 2022

اقلیتی رکن پنجاب اسمبلی کا اقلیتوں کے نام پر جاری شراب پرمٹ واپس لینےکا مطالبہ

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شراب پرمٹ کے معاملے پر گرما گرمی ہوگئی، مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے اقلیتی رکن خلیل طاہر سندھو نے اقلیتوں کے نام پر جاری تمام شراب پرمٹ واپس لینےکا مطالبہ کر دیا۔

پنجاب اسمبلی میں اجلاس میں حکومتی رکن عائشہ اقبال نے کہا کہ لاہور منشیات کے نرغے میں ہے، لیگی رکن چوہدری اختر نےکہا کہ بڑے ہوٹلوں کے باہر شراب باآسانی مل جاتی ہے حکومت کیا کر رہی ہے ۔

لیگی اقلیتی رکن خلیل طاہر سندھو نےکہا کہ اقلیتوں کے نام پر شراب پرمٹ جاری کرنا بدنیتی ہے، اقلیتوں کے نام پر جاری تمام شراب پرمٹ واپس کیے جائیں، تمام ممبران کا شراب ٹیسٹ  بھی کرایا جائے۔

پنجاب اسمبلی میں رپورٹ بھی پیش کی گئی جس کے مطابق پنجاب حکومت نے 19-2018 میں شراب پر 34 کروڑ 39 لاکھ 50 ہزار روپے سے زائد ڈیوٹی وصول کی۔

رپورٹ کے مطابق  پنجاب میں شراب کشیدکرنےکی صرف ایک فیکٹری راولپنڈی میں واقع ہے ، سال  19-2018 میں شراب کی پیداوار 23 لاکھ 36 ہزار 9سو 54 گیلن تھی جس میں سے  5 لاکھ70ہزار گیلن شراب پنجاب میں فروخت ہوئی  جب کہ صوبے میں شراب کی کل کھپت 9 لاکھ42 ہزار 551 گیلن تھی۔

 رپورٹ کے مطابق مقامی سطح پرکشیدکی گئی شراب پر 600 روپے فی گیلن ڈیوٹی لی جاتی ہے۔

مزید خبریں :