25 ستمبر ، 2022
حالیہ بارشوں اور سیلاب نے بلوچستان میں صحت کے نظام کو بھی شدید متاثر کیا ہے، صوبے میں 700 سے زائد بنیادی مراکز صحت کی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔
متاثرہ بنیادی صحت مراکز کی عمارتوں میں سے کئی عمارتیں اب استعمال کے قابل بھی نہیں رہیں۔
دوسری جانب سیلاب کے بعد متاثرہ علاقوں میں مختلف وبائی امراض کا پھیلاو بھی جاری ہے، ایسی صورتحال میں سیلاب سے متاثرہ مریضوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔
بلوچستان میں حکومتوں کی عدم توجہی کے باعث صحت کا شعبہ پہلے ہی زبوں حالی کا شکار ہے اور صوبہ کے دورافتادہ علاقوں کی صورتحال تو اور بھی گھمبیر ہے۔
حالیہ سیلاب اور بارشوں سے صحت کا نظام مزید درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے، لسبیلہ، جعفرآباد، پشین، نصیر آباد اور کوہلو سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں بنیادی صحت مراکز (بی ایچ یو)، علاقائی صحت مراکز (آر ایچ یو) اور سول ڈسپنسریز کی 700 سے زائد عمارتیں متاثر ہوئی ہیں۔
سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ ان صحت مراکز میں سے 278 مراکز کی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے جس کے باعث یہ مرکز غیر فعال ہو گئے ہیں، طبی مراکز غیر فعال ہونے سے متاثرہ علاقوں میں سیلاب متاثرین کو سخت پریشانی سامنا ہے۔