25 ستمبر ، 2022
وفاقی وزير داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہےکہ آڈیو لیکس کی انکوائری شروع ہوچکی ہے، اگر پی ایم ہاؤس میں کوئی آلہ فٹ ہوا ہے تو یہ سیریس معاملہ ہوگا، ان آڈیوز سے یہ نتیجہ اخذ نہیں کیا جاسکتا کہ وزيراعظم ہاؤس کی 'سکیورٹی بریچ' ہوئی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام 'نیا پاکستان' میں گفتگو کرتے ہوئے راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ پی ایم ہاؤس میں کوئی آلہ فٹ ہونے سے متعلق انکوائری میں ہی معلوم ہوگا، نتیجہ آنے تک کسی بات کو سیریس نہ لیا جائے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ انکوائری ایسی ٹیم سے چاہتے ہیں جس میں تمام ایجنسیوں کے اعلیٰ سطح کے لوگ شامل ہوں۔
تاہم وزیر داخلہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان آڈیوز سے یہ نتیجہ اخذ نہیں کیا جاسکتا کہ وزيراعظم ہاؤس کی 'سکیورٹی بریچ' ہوئی ہے ، یہ طے نہیں کہ یہ گفتگو پی ایم ہاؤس میں ہوئی یا ہوسکتا ہے کسی اور جگہ ہوئی ہو ۔
وفاقی وزير داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ سامنے آئی آڈیوز سے تو حکومت کے شفاف طریقے سے کام کا ثبوت ملتا ہے۔
اپنے داماد کے لیے مریم نواز کی سفارش کے سوال پر کہا کہ ہماری ڈيوٹی ہےکہ اپنے ووٹرز کا کام کروائيں ۔