پاکستان

وزیراعظم ہاؤس کا ڈيٹا کیسے لیک ہوا؟ جے آئی ٹی تشکیل، اعلیٰ سطح پرتحقیقات شروع

جے آئی ٹی اس بات کی تحقیقات کرے گی کیسے آئی ٹی ڈیٹا ہیک کیا گیا، جے آئی ٹی کو اختیار ہو گاوہ وزیراعظم ہاؤس کے عملے کو شامل تفتیش کرے: ذرائع— فوٹو: فائل
جے آئی ٹی اس بات کی تحقیقات کرے گی کیسے آئی ٹی ڈیٹا ہیک کیا گیا، جے آئی ٹی کو اختیار ہو گاوہ وزیراعظم ہاؤس کے عملے کو شامل تفتیش کرے: ذرائع— فوٹو: فائل

وزیراعظم ہاؤس سے ڈیٹا ہیک ہونے کی تحقیقات کیلئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم ہاؤس کا ڈیٹا ہیک ہونے کے معاملے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا جبکہ جے آئی ٹی میں حساس اداروں کا ایک ایک نمائندہ شامل ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی اس بات کی تحقیقات کرے گی کیسے آئی ٹی ڈیٹا ہیک کیا گیا، جے آئی ٹی کو اختیار ہو گاوہ وزیراعظم ہاؤس کے عملے کو شامل تفتیش کرے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم ہاؤس میں ڈیوائسز لگائی گئیں یا موبائل ریکارڈنگ ہوئی تحقیقات ہوں گی، تحقیقاتی ٹیم جائزہ لے گی کہ واقعے کے وقت کون کون افسر وزیر اعظم ہاٰؤس میں موجود تھا، وزیراعظم سیکرٹریٹ میں مامور اسپیشل برانچ کے اہکاروں سے بھی تحقیقات ہوں گی۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس اور آفس پر مامور سکیورٹی اہلکاروں کی نقل و حرکت بھی محدود کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعظم ہاؤس سمیت اہم مقامات سے خفیہ ریکارڈنگ کے معاملے پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بدھ کو وزیراعظم ہاؤس میں طلب کرلیا۔

اجلاس میں سکیورٹی اداروں کے سربراہان بھی شرکت کریں گے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس کی دو روز قبل آڈیو سامنے آئی تھی جس کے بعد پی ایم ہاؤس کی سکیورٹی کے حوالے سے سوالات اٹھائے جا رہے تھے۔

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اس حوالے سے کہہ چکے ہیں کہ معاملےکی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور تحقیقات کے بعد ہی معلوم ہوگا کہ پی ایم ہاؤس کی سکیورٹی بریچ ہوئی یا نہیں، فی الحال اسے سنجیدہ نہیں لینا چاہیے۔

مزید خبریں :