Time 27 ستمبر ، 2022
پاکستان

آڈیو لیک سکیورٹی کی خامی اور بڑا سوالیہ نشان ہے، کمیٹی بنا رہے ہیں: وزیراعظم

پچھلی حکومت کے لوگ دوست ممالک کے سربراہوں سے ایسے ملتے تھےجیسے وہ مانگنے آئے ہوں، دوست ممالک کے سربراہوں نے جو الفاظ کہے دہرا نہیں سکتا ریاستی سیکرٹ ہے: شہباز شریف— فوٹو: پی آئی ڈی
پچھلی حکومت کے لوگ دوست ممالک کے سربراہوں سے ایسے ملتے تھےجیسے وہ مانگنے آئے ہوں، دوست ممالک کے سربراہوں نے جو الفاظ کہے دہرا نہیں سکتا ریاستی سیکرٹ ہے: شہباز شریف— فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’جب انہوں نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی توکیاہم سے مشورہ کیا تھا؟ آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق جو بھی فیصلہ کریں گے قانون، آئین کے مطابق کریں گے، نواز شریف میرے قائد اور بھائی ہیں، اگر ان سے ملاقات کی تو کیا غلط کیا؟ پاکستان بچانے کیلئے میری سیاست قربان ہوتی ہے تو ہزار بار کرنے کیلئے تیار ہوں۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ آڈیو لیک سکیورٹی کی خامی ہے، اس طرح کا سکیورٹی لیپس بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے مریم نواز سے متعلق اپنی آڈیو ٹیپ پر کہا مریم نے نہ کوئی سفارش کی نہ کوئی فیور مانگی، ڈاکٹر توقیر نے ان سے بات کی تھی، انہيں جواب دیا کہ مریم کو خود سمجھا دوں گا، آڈيو میں کسی ہیرے جواہرات کی بات نہیں تھی، دوست ملکوں کے سربراہوں نے عمران خان کے بارے میں جو کہا ہے وہ بتادوں تو آپ کو پسینہ آجائے، وہ دوست ملکوں کے سربراہوں سے ایسے ملتے تھے جیسے یہ سربراہان مانگنے آئے ہوں، تحکمانہ انداز، ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بات کرنا اور خود کو آئن اسٹائن سمجھنا ، اس رویے نے تعلقات خراب کیے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران اپنے دورہ لندن و امریکا اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر ہونے والی ملاقاتوں کا احوال بتایا۔

شہباز شریف نے کہا کہ عالمی رہنماوں کے ساتھ حوصلہ افزا ملاقاتیں ہوئیں، چین اور روس کے صدور کے ساتھ بھی ملاقاتیں ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب نے وہ تباہی مچائی جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، سیلاب کے باعث 1600 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔

شہباز شریف نے بتایا کہ انہوں نے جنرل اسمبلی سے خطاب میں کشمیر، فلسطین کے حوالے سے پاکستان کا بھرپور مؤقف پیش کیا، اسلاموفوبیا کے بارے میں پاکستان کا بھرپور مؤقف پیش کیا، بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ جو ناروا سلوک ہو رہا ہے اس کی مذمت کی۔

پچھلی حکومت نے دوست ممالک کو جیسے ناراض کیا میں عینی شاہد ہوں
فوٹو: پی آئی ڈی
فوٹو: پی آئی ڈی

انہوں نے کہا کہ سیلاب کی صورتحال پر اظہار ہمدردی، امداد پرامریکی صدرکا شکریہ ادا کیا، وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی بھرپورمعاونت اور کوشش حاصل رہی، شیری رحمان اورمریم اورنگزیب کی بھرپورکاوش بھی شامل رہی، عالمی تنہائی سے پاکستان کو نقصان پہنچ رہا تھا، پچھلی حکومت نے دوست ممالک کو جیسے ناراض کیا میں عینی شاہد ہوں، پچھلی حکومت نے خارجہ پالیسی کا حلیہ بگاڑا، دوست ممالک کو ناراض کیا لیکن اب پاکستان عالمی تنہائی سے نکل آیا ہے۔

دوست ممالک کے سربراہوں نے جو الفاظ کہے دہرا نہیں سکتا، ریاستی سیکرٹ ہے

شہبازشریف نے کہا کہ سابق حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ کردیا، دنیا میں جینے کا طریقہ عزت اور وقارکے ساتھ ہے، پچھلی حکومت کے لوگ دوست ممالک کے سربراہوں سے ایسے ملتے تھےجیسے وہ مانگنے آئے ہوں، دوست اور برادر ممالک کو ناراض کیا گیا، دوست ممالک کے سربراہوں نے جو الفاظ کہے دہرا نہیں سکتا، ریاستی سیکرٹ ہے۔

آڈیولیک کے بعد اب باہر سے پاکستان کے وزیراعظم سے کون ملنے آئے گا؟

وزیراعظم نے کہا کہ آڈیو لیک بہت اہم معاملہ ہے، آڈیو لیک کے معالے پراعلیٰ اختیاراتی کمیٹی بنارہا ہوں، آڈیولیک کے بعد اب باہر سے پاکستان کے وزیراعظم سے کون ملنے آئے گا؟

انہوں نے کہا کہ یہ 22 کروڑ عوام کی عزت کا معاملہ ہے، وزیراعلیٰ سے وزیراعظم بننے تک جتنے بھی سرکاری دورے کیے، اخراجات اپنی جیب سے ادا کیے، احترام سے بات نہ کرنا خود کو آئن اسٹائن سمجھنا، ٹانگ پر ٹانگ رکھنا اور کام کچھ نہ کرنا،اس طرح کی صورتحال نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا۔

بھرپور کاوشوں سے ہم آئسولیشن سے نکل کر آگے بڑھ رہے ہیں

وزیراعظم نے مزید کہا کہ سیلاب کے معاملے پراقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پاکستان کے عوام کی ترجمانی کی، ڈونرز کانفرنس کیلئے پوری تیاری کی جا رہی ہے، ڈونرز کانفرنس کے انعقاد میں تاخیر نہیں کریں گے، بھرپور کاوشوں سے ہم آئسولیشن سے نکل کر آگے بڑھ رہے ہیں، ان ملکوں سے اچھے تعلقات ہو رہے ہیں، بات ہوتی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سفیر کے سائفر کی مزید تحقیقات کی ضرورت نہیں، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (جی سی یو) میں عمران خان کی تقریر کا معاملہ پارلیمنٹ لےکرجائیں گے، کوئی قانونی راستہ ہوا تو اس معاملے پر کارروائی بھی کریں گے، معیشت کو درست کریں گے پاکستان کی حالت سنواریں گے، عمران خان آدھا وقت بھی معیشت ٹھیک کرنےمیں لگاتےتوحالات اتنےخراب نہ ہوتے۔

اگر میں مانگنے جاتا ہوں توعمران خان پیسوں کی تجوریاں لے کر جاتے تھے؟

پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ ’عمران خان ہرجلسے میں آپ کی کلپ دکھاتے ہیں کہ آپ دنیا سے مانگنےمیں ماہر ہیں؟‘

اس پر شہباز شریف نے برجستہ جواب دیا کہ ’کیا عمران خان باہرپیسے دینے جاتے تھے؟اگر میں مانگنے جاتا ہوں توعمران خان پیسوں کی تجوریاں لے کرجاتےتھے؟ یہ بات جلسوں اورکابینہ میں کہتا ہوں کہ باہرجاتے ہیں تو وہ کہتے ہیں مانگنے آیا ہے، مجھ پرالزام لگانے والے عمران خان اپنا چہرہ آئینے میں دیکھیں، کیا عمران خان چارسال بیرون ممالک جاکر تجوریاں ان کودیتے تھے؟‘

شہباز شریف نے مزید کہا کہ کیا عمران خان چارسال باہرجاکرپاکستان کی دولت خیرات کررہے تھے؟ عمران خان کچھ خدا کا خوف کریں، آپ نے پاکستان کا بیڑا غرق کردیا ہے۔

آڈیو لیک:کیا میں نے پانچ قیراط کی کوئی بات کی؟ شہباز شریف

آڈیو لیک کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’ڈاکٹر توقیر کو کہا کہ مریم کو میں بھی بتاؤں گا آپ بھی ان کو بتائیں، میں نے ہیرے جواہرات کی کوئی بات نہیں کی، کوئی سفارش نہیں کی اورنہ کوئی کام کیا گیا، کیا میں نے پانچ قیراط کی کوئی بات کی؟‘

وزیراعظم نے کہا کہ عمران نیازی نے ریاستی مشینری کا ناجائزاستعمال کیا، عمران خان سے متعلق بشیرمیمن کی گفتگو ریکارڈ پر ہے، آڈیو میں کہیں لین دین کا ذکر نہیں، عمران خان نے گھڑیاں بیچیں،جو رقم آئی اس میں سے کچھ رقم توشہ خانہ میں جمع کرائی گئی، کیا میری گفتگو میں 5 قیراط کا کوئی ذکر تھا؟ عمران خان نے خاتون کو حبس بے جا میں رکھا اور اپنے تمام کیسز بند کروا دیے، بلین ٹری منصوبہ، پشاور میٹرو  میں اربوں روپے لوٹے گئے، حکومت دن رات قوم کی خدمت کر رہی ہے ، مارچ میں انہوں نے پیٹرول کے نرخ کم کیے حالانکہ خزانے میں پیسے تھے نہیں جس کا بوجھ ہم پر آگیا۔

 انہوں نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی توکیاہم سے مشورہ کیا تھا؟

پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’جب انہوں نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی توکیاہم سے مشورہ کیا تھا؟ جو بھی فیصلہ کریں گے قانون، آئین کے مطابق کریں گے، نواز شریف میرے قائد اور بھائی ہیں، اگر ان سے ملاقات کی تو کیا غلط کیا؟ پاکستان بچانے کیلئے میری سیاست قربان ہوتی ہے تو ہزار بار کرنے کیلئے تیار ہوں۔

اگر یہ امپورٹڈ حکومت ہے تو روس کے صدرمجھ سےکیوں اچھے طریقے سے ملے؟

وزیر اعظم نے کہا کہ اگر یہ امپورٹڈ حکومت ہے تو روس کے صدرمجھ سےکیوں اچھے طریقے سے ملے؟ روس اگرسستی گندم دیتا ہے تو لینے کو تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دن رات جھوٹ بولنا اداروں کو بھی تقسیم کرنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑی، کسی مخالف نے بھی شہداء کے خلاف الفاظ استعمال نہیں کیے، مریم اورنگزیب نے بردباری اور وقارکےساتھ لندن میں لوگوں کا سامنا کیا،

مزید خبریں :