28 ستمبر ، 2022
ڈاکٹر محمد اقبال کا کہنا ہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں سے لیے گئے پانی کی نمونوں کی جانچ سے انکشاف ہوا ہے کہ 71 فیصد علاقوں کے پانی میں کلورین کی مقدار بہت کم ہے یا ان میں کلورین موجود ہی نہیں ہے۔
جامعہ کراچی کے شعبہ انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بایولوجیکل سائنسز (آئی سی سی بی ایس) کے سربراہ ڈاکٹرمحمد اقبال نے غیرملکی ماہرین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کراچی کے شعبہ بائیو کیمسٹری کی جانب سے نیگلیریا کی جینو ٹائپنگ کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیگلیریا سے متاثرہ ملکوں میں پاکستان دوسرے درجے پر ہے اور پاکستان میں کراچی نیگلیریا سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔
ڈاکٹر محمد اقبال نے کہا کہ نیگلیریا کی اہم وجہ پانی سپلائی کا ناقص نظام ہے، نیگلیریا گرم اور تازہ پانی اور مٹی میں پایا جاتا ہےاور 44 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرم پانی میں رہ سکتا ہے جبکہ کھارے یا کلورین ملے پانی میں یہ امیبا مرجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیگلیریا کی جانچ کیلیے 18 ٹاؤنز کے مختلف علاقوں سے پانی کے 40 نمونے لیے گئے، جانچ سے انکشاف ہوا کہ 71 فیصد علاقوں کے پانی میں کلورین کی مقداربہت کم ہے یا موجود ہی نہیں ہے۔
ڈاکٹر محمد اقبال کا کہنا تھا کہ نیگلیریا سے متاثرہ افراد میں اموات کی شرح 98 فیصد ہے اس لیے شہری نگلیریا سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔