29 ستمبر ، 2022
لاہورسمیت پنجاب بھر میں 5 ماہ میں آئی جیز سے لیکر کانسٹیبل تک 3600 سے زائد پولیس افسران اوراہلکاروں کے تقرر وتبادلے کیےگئے جبکہ تبادلوں اور تعیناتیوں کا یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
پنجاب میں پانچ ماہ کے دوران جن افسران کوتبدیل کیا گیا اُن میں آئی جیز، آر پی اوز، ڈی پی اوز، ایس پیز، ڈی ایس پیز، ایس ایچ اوز اور اہلکار شامل تھے جن کی تعداد 3600 سے ز ائد بنتی ہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور کے 84 تھانوں سمیت پنجاب کے 720 تھانوں میں 900 سے زائد ایس ایچ اوز کا تبادلہ کیاگیا، سیاسی اثر رسوخ اور بڑی سفارشوں سے 430 سے زائد ڈی ایس پیز کا تقرر وتبادلہ ہوا، لاہور کے تمام سرکلز کے ڈی ایس پیز بھی تبدیل ہوئے۔
ذرائع نے بتایا کہ صوبے میں 220 سے زائد ایس پیز اور ایس ایس پیز اور ڈی پی اوز کے تقرروتبادلے کیے گئے، 22 جولائی 2022 کو آئی جی راؤ سردار کو تبدیل کر کے فیصل شاہکار، سی سی پی او لاہور فیاض دیو کی جگہ بلال صدیق کمیانہ اور پھر ان کو ہٹا کر غلام محمود ڈوگر کو لگایا گیا۔
لاہور کے ڈی آئی جی آپریشنز سہیل چوہدری کو بھی ہٹا کر افضال کوثر کو تعینات کیا گیا، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کامران عادل کو ہٹا کر اطہر اسماعیل اور ایس ایس پی عمران کشور کو ہٹا کر حسنین حیدر کو ایس ایس پی انویسٹی گیشن لگا یا گیا۔
ان کے علاوہ کئی آرپی اوز، ڈی پی اوز اور ایس پیز کو بھی تبدیل کیا گیا۔ یہ سلسلہ رکا نہیں، متعدد ڈی ایس پیز ،ایس ایچ اوز اور کانسٹیبلوں کے تبادلے جاری ہیں۔
لاہورسمیت پنجاب بھر میں 5 ماہ میں آئی جیز سے لے کر کانسٹیبل تک 3600سے زائد پولیس افسران اوراہلکاروں کے تقرروتبادلے کیےگئے