بلاگ
Time 30 ستمبر ، 2022

خراج تحسین، سازش بے نقاب

پوری قوم کو پاک فوج اور اداروں پر فخر ہے۔ ان اداروں میں شامل سویلین افسران اور جوان ہمہ وقت مستعدد اور ملکی دفاع کے لیے نہ صرف کوشاں ہیں بلکہ اس مقصد کے لئے اپنی جان تک کی قربانی دینے کے لئے بھی تیار رہتے ہیں۔ وقت حاضر کےسپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی پاکستان اور قوم کے لئے خدمات روزروشن کی طرح نہ صرف پاکستانی قوم بلکہ پوری دنیا پر عیاں ہیں اور دنیا اس کی معترف ہے۔

 بطور پاک فوج کے جرنیل اور سپہ سالار انہوں نے ملکی دفاع، معاشی بہتری ، خارجہ تعلقات میں توسیع اور مضبوطی بلکہ ہر مشکل گھڑی میں قوم کی مدد اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے جو گرانقدر خدمات سرانجام دی ہیں اور اب بھی ان مقاصد کے لئے کوشاں ہیں ان خدمات کی انجام دہی پر پوری قوم آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو زبردست خراج تحسین پیش کرتی ہے۔

دنیا بھر میں پاکستان کے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے علاوہ خطے میں قیام امن کیلئے جنرل قمر جاوید باجوہ کی ثمر آور کوششوں کے اعتراف کے طور پر کئی ملکوں نےان کو متعدد اعزازات سے نوازا ہے۔

 برطانیہ نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو رائل ملٹری اکیڈمی سینڈ ہرسٹ کی پاسنگ آئوٹ پریڈ میں شرکت کی خصوصی دعوت دی۔ یہ کسی بیرونی آرمی چیف کی رائل ملٹری اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں پہلی شرکت تھی۔ یوں جنرل قمر جاوید باجوہ کو بطور مہمان خصوصی یہ اعزاز ملا۔ متحدہ عرب امارات نے وہاں کے دوسرے سب سے بڑے اعزاز ’’ آرڈر آف دی یونین‘‘ ( وسام الاتحاد) سے نوازا۔یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زاید نے یو اے ای اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے اور دوطرفہ تعاون کو مستحکم کرنے میں جنرل قمر جاوید باجوہ کے کردار کے اعتراف میںان کو یہ بڑا اعزاز دیا۔

 اسی طرح ایسی ہی ثمر بار اور نتیجہ خیز کوششوں کے اعتراف کے طور پر سعودی ولی عہد اور موجودہ وزیر اعظم محمد بن سلمان نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو سعودی عرب کے بڑے اعزاز’’کنگ عبدالعزیز میڈل آف ایکسیلنٹ کلاس‘‘ سے نوازا ہے۔ ان سے پہلے حکومت روس نے اپنے سفیر کے ذریعے جنرل قمر جاوید باجوہ کو ’’کامن ویلتھ ان رسیکیو اینڈ لیٹر کمنڈیشن آف رشین مانیٹرنگ فیڈریشن‘‘ کا بڑا اعزاز دیا۔ بحرین کے ولی عہد کی طرف سے ان کو ’’بحرین آرڈرفرسٹ کلاس‘‘ ترکیہ کی طرف سے ’’ لیجن آف میرٹ ایوارڈ‘‘ اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے ’’آرڈر آف ملٹری میرٹ‘‘ جیسے اعزاز سے نوازا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے زمانہ جنگ وامن دونوں میں ہمیشہ قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ ہر مشکل گھڑی میں بطور سپہ سالار پاک فوج کیلئے خدمات سر انجام دیں۔ دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے کامیاب آپریشن ’’ردالفساد‘‘ ان ہی کا ناقابل فراموش کارنامہ ہے۔ افغانستان سے ملحقہ سرحد پر باڑ لگانے کا سہرا بھی ان ہی کے سر ہے۔

 دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے ان کی کوششوں کے اعتراف کے طور پر امریکا کے پنٹا گون میں پاکستان کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کو گارڈ آف آنر اور21توپوں کی سلامی پیش کی گئی۔ خطے میں قیام امن اور بعض ممالک کے درمیان متنازعہ امور کو حل کرنے کی انکی کوششوں کو پوری دنیا نے سراہا ہے۔

 پاکستان کی دیگر ممالک کے ساتھ غلط فہمیاں ختم کرنے اور تعلقات کے استحکام کی کوششوں کو امریکہ ،چین، روس، برطانیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر کئی ممالک نے سراہا ہے۔ ملک میں معاشی صورتحال کی بہتری کیلئے جنرل قمر جاوید باجوہ کی تاریخی اور گرانقدر کوششوں پر بھی قوم ان کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔پاکستان میں سیاسی معاملات سے ہٹ کر اور غیر جانبدار رہ کرصرف اور صرف ملکی دفاع اور قیام امن کے ساتھ ساتھ معاشی صورتحال کی بہتری کیلئے نتیجہ خیز کوششیں تاریخ کا حصہ ہیں اور ہمیشہ یادرکھی جائیں گی۔

 کورونا وبا اورحالیہ سیلاب کی آفت میں جنرل قمر جاوید باجوہ کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ ان کی قیادت میں پاک فوج کے جوانوں اور افسران نے اپنی جانوں کی پروا نہ کرتے ہوئے جو مثالی خدمات سرانجام دی ہیں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں یہ خدمات اب بھی جاری ہیں ان پر پوری قوم سپہ سالار اور پاک فوج کی معترف اور مشکور ہے۔ سیلاب زدگان کو بچانے کیلئے کورکمانڈر کوئٹہ اور دیگر ساتھی افسران اور جوانوں نے ہیلی کاپٹر حادثے میں جانیں قربان کرکے جام شہادت نوش کیا ۔ قوم ان تمام شہدا کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے یہ عہد کرتی ہے کہ ہم وطنوں کیلئے جانیں قربان کرنے والے ان شہیدوں کو ہمیشہ یادرکھا جائے گا ۔جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملک وقوم کیلئے نتیجہ خیز خدمات پر قوم کو فخر ہے اور ان کو تہہ دل سے خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ تاریخ میں ان کی بے مثال خدمات ہمیشہ زندہ رہیں گی۔

آج کل آڈیوز اور ویڈیوز کا دور دورہ ہے۔ اور طرفین کے درمیان سوشل میڈیائی وسائبر جنگ جاری ہے۔تاہم بغور جائزہ لیا جائے تووزیر اعظم شہباز شریف اور مریم نواز شریف کے درمیان گفتگو کی آڈیو کی تشہیر بے مقصد اور قوم کا وقت ضائع کرنے اور گمراہ کرنے کی کوششوں کے سوا کچھ بھی نہیں ہےنہ اس گفتگو میں کسی فیور کی بات ہے نہ اس سے ملک دشمنی ظاہر ہوتی ہے۔

 البتہ وزیر اعظم ہاؤس کی سیکورٹی پر سوالیہ نشان ضرور ہے لیکن اس میں ملوث افراد کی نشاندہی کے بارے میں کافی پیش رفت ہوچکی ہے اور نتائج جلد سامنے آجائیں گے۔ دوسری طرف عمران خان اور پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے درمیان بات چیت کی آڈیو نہایت خطرناک ہے جوکہ ایک سازش پرمنتج ہے۔ اس سازش میں ملکی مفاد کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سیاسی مفاد کو ترجیح دی گئی ہے جس سے ملک وقوم کو بہت نقصان پہنچایا گیا۔ اس پر بھی غور جاری ہے۔


جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔