پشاور میں ’’ہیریٹیج ٹریل‘‘ منصوبہ مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار

چار سال قبل کے پی حکومت کی جانب سے ’’ہیریٹیج ٹریل‘‘ منصوبے کے تحت گورگٹھڑی سے گھنٹہ گھر تک 85 تاریخی عمارتوں، دکانوں اوربازاروں کو اصلی حالت میں بحال کیا گیا تھا — فوٹو: فائل
چار سال قبل کے پی حکومت کی جانب سے ’’ہیریٹیج ٹریل‘‘ منصوبے کے تحت گورگٹھڑی سے گھنٹہ گھر تک 85 تاریخی عمارتوں، دکانوں اوربازاروں کو اصلی حالت میں بحال کیا گیا تھا — فوٹو: فائل

صوبائی حکومت خیبرپختونخوا (کے پی)  کا پشاور میں کروڑوں روپے کی لاگت سے تاریخی عمارتوں کی تزئین و آرائش کا ’’ہیریٹیج ٹریل‘‘ منصوبہ مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گیا۔

پشاور کے اندرون شہر تحصیل گورگٹھڑی کا مقام اپنے اندر طویل تاریخ سمیٹے ہوئے ہے، محلہ سیٹھیاں، بازار کلاں، گھنٹہ گھر سمیت کئی تاریخی مقامات تحصیل گورگٹھڑی کے اطراف میں واقع ہیں۔

چار سال قبل کے پی حکومت کی جانب سے’’ہیریٹیج ٹریل‘‘ منصوبے کے تحت گور گٹھڑی سے گھنٹہ گھر تک 85 تاریخی عمارتوں، دکانوں اوربازاروں کو اصلی حالت میں بحال کیا گیا تھا۔

حکومتی دعویٰ تھا کہ بتدریج شہر کے دیگر تاریخی مقامات کی تزئین و آرائش کی جائے گی تاہم مزید کام تو درکنار حکومتی عدم توجہی کے باعث ’’ہیریٹیج ٹریل‘‘ منصوبے کے تحت لگائی گئی لائٹس ناکارہ ہوچکی ہیں، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کاشکار جبکہ بینچز بھی استعمال کے قابل نہیں رہی۔

منصوبے کے تحت ہیریٹیج کی خوبصورتی بڑھانے کیلئے بجلی کا نظام زیر زمین بچھایا گیا تھا جو کامیاب نہ ہوسکا، محکمہ آثار قدیمہ کے مطابق منصوبہ مکمل کرنے کے بعد اس کا انتظام  ضلعی حکومت کے حوالے کردیا گیا تھا۔

منصوبے پر 5 کروڑ روپے کی کثیر رقم خرچ کی گئی تھی تاہم انتظامیہ کی جانب سے بہتر نگرانی نہ ہونے کے باعث ’’ہیریٹیج ٹریل‘‘ کی خوبصورتی متاثر ہوئی ہے جس پر شہریوں نے منصوبے کی ماند پڑتی خوبصورتی کی بحالی کا مطالبہ کردیا ہے۔

مزید خبریں :