سندھ حکومت نے سکھر بیراج ری ہیبلی ٹیشن اور موڈرنائیزیشن منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا

90 برس کے سکھر بیراج کی مزید پائیداری، بحالی اور اسے جدید بنانے کیلئے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا — فوٹو: فائل
90 برس کے سکھر بیراج کی مزید پائیداری، بحالی اور اسے جدید بنانے کیلئے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا — فوٹو: فائل

حکومت سندھ نے ورلڈ بینک کے تعاون سے 90 برس کے سکھر بیراج کی ری ہیبلی ٹیشن اور موڈرنائیزیشن کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا، 34 ارب کی لاگت سے یہ منصوبہ چار سال میں مکمل ہوگا۔

سندھ کے لاکھوں ایکڑ  زرعی رقبے کو سیراب کرنے والے 90 برس کے سکھر بیراج کی مزید پائیداری، بحالی اور اسے جدید بنانے کیلئے منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب میں ورلڈ بینک اور سندھ بیراج ایمپروومنٹ پروجیکٹ کے نمائندگان سمیت محکمہ آبپاشی کے افسران نے شرکت کی۔

اس موقع پر چیف انجنیئر  آبپاشی سردار شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سکھر بیراج  کے 66 دروازے ہیں،   6 دورازے کراچی پورٹ شپ یارڈ نے تبدیل کردیئے ہیں جبکہ 10 ایسے ہیں جو مکمل بند ہیں، باقی پچاس دروازوں پر ہمارا کام اکتوبر کے مہینے سے ہی شروع ہوجائے گا۔

سندھ بیراج ایمپروومنٹ پروجیکٹ کے ٹیکنیکل آفیسر عمران تنیو نے کہا کہ چائنیز کمپنی 34 ارب کی لاگت سے منصوبے کو چار سال میں مکمل کرے گی، منصوبے کے تحت نئے بیراج کی تعمیر کے حوالے سے ایڈوانس اسٹڈی بھی کی جائے گی۔

سندھ بیراج ایمپروومنٹ پروجیکٹ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر غلام محی الدین مغل نے بتایا کہ منصوبے کے تحت اسٹرکچر کی ری ہیبلی ٹیشن، میکینکل کمپونینٹ، دروازوں سمیت ہوسٹنگ سسٹم کی تبدیلی، سرویلینس سسٹم اور مانیٹرنگ سسٹم کی امپروومنٹ، ڈریجنگ،  رائٹ اور لفیٹ سائیڈ کینالوں کی ڈی سلٹنگ کی جائے گی، اس پورے منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 34 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ منصوبے کی تکمیل کے بعد سکھر بیراج کی پائیداری مزید 30 سال تک بڑھ جائے گی جس سے سندھ کی زراعت کو بھی مزید فائدہ ہوگا۔

مزید خبریں :