12 اکتوبر ، 2022
بھارت میں توہم پرستی کی خبریں آئے روز سامنے آتی رہتی ہیں لیکن حال ہی میں سامنے آنے والی خبر نے پوری انسانیت کو ہی جھنجھوڑ ڈالا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کیرالہ میں گوشت خور میاں بیوی نے جلد امیر بننے کی خواہش رکھنے والی خواتین کو مذہبی رسومات کی آڑ میں بے دردی سے قتل کر کے ان کے جسم کے 56 ٹکڑے کر دیے اور گوشت بھی کھا لیا۔
بھارتی پولیس کے مطابق جوڑے نے پہلے دونوں خواتین کو رسیوں سے باندھا اور پھر دونوں کا گلہ گھونٹ کر انہیں پھانسی دیدی، ایک خاتون کی چھاتی کاٹ کر خون کو بہنے دیا گیا اور پھر اس کے 56 ٹکڑے کر دیے جبکہ دوسری خاتون پر چھریوں سے وار بھی کیے گئے، خواتین کی لاشیں تین مختلف گڑہوں سے برآمد ہوئیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس کیس میں مرکزی ملزم محمد شفیع ہے جو کہ جسم فروشی کے دھندے سے وابستہ ہے اور 2020 کے ایک کیس میں ضمانت پر رہا ہے۔
پولیس کے مطابق محمد شفیع نے ہی دونوں خواتین کو جوڑے کے پاس بھیجا اور ان سے کہا کہ دونوں خواتین کی معاشی مشکلات ختم کر دیں اور انہیں جلد امیر بنا دیں۔
ریاست کیرالہ کے شہر کوچی کے پولیس چیف کا کہنا ہے اس بات کا بھی شبہ ہے کہ ملزمان خواتین کو قتل کرنے کے بعد ان کے جسم کے اعضا کھا گئے تاہم اس حوالے سے ابھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس کیس میں مرکزی ملزم محمد شفیع ہے جو کہ اپنے گاہکوں کو خواتین فراہم کرتا ہے تاکہ وہ ان کا قتل کر کے گوشت کھایا سکیں۔