14 اکتوبر ، 2022
سابق کپتان شعیب ملک نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے حوالے سے بڑی پیشگوئی کی ہے۔
نجی میڈیا سے گفتگو کے دوران شعیب ملک نے ریٹائرمنٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اللہ کا شکر ہے فٹنس پر کام کررہا ہوں، فٹ ہوں ریٹائرمنٹ کا بالکل نہیں سوچ رہا جس دن ریٹائرمنٹ لوں گا، کھلے دل سے اعلان کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ کہ میرا کام کرکٹ کھیلنا ہے جہاں موقع ملے وہاں کھیلنے کو تیار ہوں، مجھے سلیکٹ کرنا نہ کرنا کمیٹی کا کام ہے مجھے کسی سے کوئی مسئلہ نہیں، میں کسی کے خلاف بھی نہیں ہوں۔
مڈل آرڈر کو بیک کرنے کی ضرورت ہے: شعیب ملک
بابر اعظم کو دیے گئے مشورے میں شعیب ملک نے کہا کہ مڈل آرڈر کو بیک کرنے کی ضرورت ہے، کھیل میں یا کسی بھی ایونٹس میں اونچ نیچ آتی رہتی ہے لیکن اصل چیز متحد رہنا ہے، ایونٹ کے ختم ہونے کے بعد جو بھی ٹیم میں تبدیلی ہو وہ کرنی چاہیے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستان ورلڈٹی ٹوئنٹی کپ میں اچھا کھیلتا ہوا آیا ہے اور اب بھی میرا دل کہہ رہا ہے پاکستان اور آسٹریلیا کا فائنل ہوگا جس کے لیے میری پوری دعا ہے کہ فائنل پاکستان اور آسٹریلیا کا ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے مڈل آرڈر کو دنیا کے بہترین مڈل آرڈر کے کھیلنے کا طریقہ فولو کرنے کی ضرورت ہے، کرکٹ 4 چھکے لگانے کا کھیل نہیں اس میں روٹیشن چاہیے ہوتی ہے جہاں مجھے لگتا ہے کہ ہمارے کھلاڑیوں کو سیکھنے کی ضرورت ہے۔
کپتان بننے کے بعد میں نے بابر کو کبھی مجبور نہیں کیا: شعیب ملک
شعیب ملک کا کہنا تھا کہ کپتان بننے کے بعد میں نے بابر کو کبھی مجبور نہیں کیا اور نہ کبھی کروں گا ، میں بابر کو جگہ دینا چاہتا ہوں کیونکہ مجھے پتا ہے کپتان بننے کے بعد انسان کی زندگی مصروف ہوجاتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں سابق کپتان نے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ میرا بیٹا ٹیم گیم کھیلے کیوں کہ میں اپنے بیٹے کو اسٹریس میں نہیں دیکھنا چاہتا لیکن اگر وہ چاہے گا تو میں اسے سپورٹ کروں گا لیکن اس کی سفارش نہیں کروں گا۔