21 اکتوبر ، 2022
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہا کہ الیکشن کمیشن سے اسی فیصلے کی توقع تھی۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد عمران خان کی زیرصدارت بنی گالہ میں مشاورتی اجلاس ہوا جس میں شیخ رشید، پرویزخٹک، شاہ محمود قریشی، شہزاد وسیم، اسد عمر،شیریں مزاری سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
ذرائع نے کہا کہ اجلاس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور پارٹی رہنماؤں کی الیکشن کمیشن کےفیصلے پر عمران خان کو بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے اسی فیصلے کی توقع تھی، موجودہ الیکشن کمیشن پی ڈی ایم کی بی ٹیم ہے، الیکشن کمیشن کے بارے باربار اپنے خیالات کا پہلے ہی اظہار کرچکا۔
ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن فیصلے سے متعلق عمران خان وکلا سے مشاورت کریں گے۔
عمران خان نے ہدایت کی کہ جیسے ہی فیصلے کی کاپی ملتی ہےتو متعلقہ عدالت سے رجوع کیا جائے۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو توشہ کیس میں نا اہل قرار دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں نااہل کیے جانے کے بعد عمران خان قومی اسمبلی کی نشست کے بعد پارٹی چیئرمین بھی نہیں رہ سکتے۔
الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس کے فیصلے میں کہا کہ عمران خان کرپٹ پریکٹس میں ملوث رہے لہذا ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی جاتی ہے۔