Time 27 اکتوبر ، 2022
سائنس و ٹیکنالوجی

75 فیصد ٹوئٹر ملازمین کو نکالنے کا کوئی منصوبہ نہیں، ایلون مسک

ایلون مسک ٹوئٹر کے ہیڈآفس کا دورہ کررہے ہیں / اسکرین شاٹ
ایلون مسک ٹوئٹر کے ہیڈآفس کا دورہ کررہے ہیں / اسکرین شاٹ

ایلون مسک نے ٹوئٹر کے ملازمین کو کہا ہے کہ کمپنی کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد ان کا 75 فیصد عملے کو فارغ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔

بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایلون مسک نے یہ بات سان فرانسسکو میں ٹوئٹر کے ہیڈ آفس کے دورے کے موقع پر کہی۔

ٹیسلا کے بانی کی جانب سے ٹوئٹر کے کچھ ملازمین کو نکالے جانے کا امکان ہے جس کے باعث ورکرز پریشانی کے شکار ہیں۔

یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی جب ایلون مسک 26 اکتوبر کو ٹوئٹر کے ہیڈ آفس پہنچے اور اس کی ویڈیو بھی انہوں نے ٹوئٹ میں شیئر کی۔

اس موقع پر ان کے ہاتھ میں ایک سنک موجود تھا جو ویڈیو میں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

ایلون مسک نے اپنی ٹوئٹر پروفائل کو بھی بدل دیا ہے اور خود کو چیف Twit لکھا ہے جبکہ لوکیشن ٹوئٹر ہیڈ آفس درج کی ہے۔

ایلون مسک 28 اکتوبر کو ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالرز میں خریدنے کے معاہدے کو مکمل کررہے ہیں۔

دنیا کے امیر ترین شخص کو عدالت نے 28 اکتوبر تک ٹوئٹر کی خریداری کی ڈیل مکمل کرنے کی ہدایت ہے اور ایسا نہ ہونے پر مقدمے کی سماعت کا آغاز ہوجائے گا۔

خیال رہے کہ چند ماہ پہلے میں ایلون مسک نے اعلان کیا تھا کہ وہ 44 ارب ڈالرز میں ٹوئٹر کو خریدنا چاہتے ہیں جس کے چند ہفتے دونوں فریقین میں معاملات خراب ہونا شروع ہوگئے۔

ایلون مسک نے جولائی میں اسپام اکاؤنٹس کی تعداد کو جواز بناکر ٹوئٹر کو خریدنے کے معاہدے سے پیچھے ہٹنے کا اعلان کیا تھا۔

ایلون مسک کا دعویٰ تھا کہ ٹوئٹر کی جانب سے اس پلیٹ فارم میں موجود بوٹس کی تعداد کے حوالے سے انہیں گمراہ کیا گیا تھا۔

ٹیسلا کے بانی کے پیچھے ہٹنے کے بعد ٹوئٹر نے عدالت میں مقدمہ دائر کیا تاکہ ایلون مسک کو معاہدے پر عملدرآمد پر مجبور کیا جاسکے۔

مگر 4 اکتوبر کو ایلون مسک نے اپنے فیصلے پر یوٹرن لیتے ہوئے ٹوئٹر کو آگاہ کیا کہ وہ معاہدے کی اصل شرائط کے مطابق آگے بڑھنے کے لیے تیار ہیں۔

اس کے بعد عدالت نے 28 اکتوبر تک ٹوئٹر کی خریداری کے عمل کو مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

ایلون مسک ٹوئٹر کوخریدنے کے بعد ایک سپر ایپ میں بدلنا چاہتے ہیں۔

مزید خبریں :