29 اکتوبر ، 2022
نیوز چینل اے آر وائی کے چیف ایگزیکٹو افسر سلمان اقبال نے ارشد شریف کیس میں تحقیقات میں مدد دینے کے لیے پاکستان آنے سے انکار کر دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں سلمان اقبال نے کہا ہے کہ یہ کہا جا رہا ہے کہ مجھے ارشد شریف کی موت کی تحقیقات میں شامل ہونا چاہیے۔ مجھے مسلم لیگ ن کی حکومت میں آزاد تفتیش پر یقین نہیں لیکن اس سلسلے میں ان سے جو سوال پوچھے جائیں گے ان کا وہ جواب دیں گے۔
سلمان اقبال نے مطالبہ کیا کہ ارشد شریف کیس کی تحقیقات کی نگرانی اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کا دفتر کرے تو اسے ان کا مکمل تعاون حاصل ہو گا۔
سلمان اقبال نے اعتراف کیا کہ ان کے دفتر نے بیرون ملک جانے میں ارشد شریف کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ کیا ایک دوست کی مدد کرنا جرم ہے؟ میرا ارشد شریف کے قتل میں کوئی ہاتھ نہیں۔
واضح رہے کہ جمعرات کے روز ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹینٹ جنرل بابر افتخار نے کہا تھا شہباز گِل کی گرفتاری کے فوری بعد اے آر وائی کے سی ای او سلمان اقبال نے ارشد شریف کو بیرون ملک بھجوانے کے لیے سینیئر ایگزیکٹو وائس پریزیڈنٹ عماد یوسف کو ہدایات دیں ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ارشد شریف پشاور سے دس اگست کو دبئی روانہ ہوئے ۔ کے پی حکومت نے ارشد کو ائیرپورٹ تک مکمل پروٹو کول دیا ۔ ارشد شریف قتل کیس میں اے آر وائی کے سلمان اقبال کا نام بار بار آ رہا ہے ، سلمان اقبال کو واپس لا کر شاملِ تفتیش کرنا چاہیے ۔