وہ بہترین فلم جو ایک لمحے کیلئے بھی اسکرین سے نظریں ہٹانے نہیں دے گی

فلم کا ایک سین / اسکرین شاٹ
فلم کا ایک سین / اسکرین شاٹ

اس فلم کو ریلیز ہوئے 2 دہائی سے زائد عرصہ ہوچکا ہے مگر اس میں جو کہانی بیان کی گئی وہ درحقیقت ہمارے مستقبل کی کافی حد تک درست پیشگوئی ثابت ہوئی ہے۔

1998 کی فلم دی ٹرومین شو میں مرکزی کردار معروف اداکار جم کیری نے ادا کیا تھا۔

اس سائنس فکشن کامیڈی فلم کا دورانیہ تو محض 103 منٹ کا ہے مگر اس میں متعدد موضوعات جیسے میڈیا اور ٹی وی سے ہمارے تعلق، بڑی کمپنیوں کی جانب سے ہماری زندگیوں کو کنٹرول کرنے وغیرہ کا احاطہ کیا گیا۔

یہ فلم 1990 کی دہائی میں تو منفرد تھی مگر اب بھی موجودہ عہد سے متعلق محسوس ہوتی ہے کیونکہ سوشل میڈیا نے نجی اور عوامی زندگی کو ایک کردیا ہے۔

یہ فلم دیکھنے والے کے اندر اپنی زندگی کے بارے میں سوال کرنے کا خیال بھی پیدا کرتی ہے جبکہ موجودہ عہد میں لوگوں کی زندگیوں پر کیسے نظر رکھی جاتی ہے، اس کا عندیہ بھی دیتی ہے۔

پلاٹ

جم کیری نے فلم میں مرکزی کردار ادا کیا / اسکرین شاٹ
جم کیری نے فلم میں مرکزی کردار ادا کیا / اسکرین شاٹ

فلم کی کہانی ٹرومین بربینک (جم کیری) کے گرد گھومتی ہے جو ایک خوش باش انشورنس سیلز مین ہوتا ہے۔

مگر اسے بتدریج احساس ہوتا ہے کہ اس کی زندگی میں سب کچھ ٹھیک نہیں بلکہ بہت کچھ مصنوعی ہے اور وہ اس بارے میں جاننے کی کوشش کرتا ہے۔

اس کے نتیجے میں اسے معلوم ہوتا ہے کہ اس کی زندگی تو درحقیقت ایک 27 گھنٹے کے رئیلٹی شو کا حصہ ہے اور اس کے اردگرد ہزاروں خفیہ کیمرے موجود ہیں جو اس کے ہر لمحے کو دنیا بھر کے ناظرین کے سامنے نشر کرتے ہیں۔

ٹرومین کی پیدائش کے بعد ہی شو کے ڈائریکٹر نے اسے منتخب کرلیا تھا اور ایک جزیرے پر مبنی بہت بڑا سیٹ تیار کیا جہاں اس کی زندگی گزرتی ہے۔

اس سیٹ میں ڈائریکٹر کو ٹرومین کی زندگی کے ہر پہلو پر کنٹرول ہوتا ہے یہاں تک کہ موسم پر بھی۔

جب اس شو کو 30 سال مکمل ہونے لگتے ہیں تو ٹرومین کو غیرمعمولی عناصر کا علم ہوتا ہے جیسے اس کے گھر کے سامنے ایک اسپاٹ لائٹ آسمان سے گرتی ہے جبکہ ایک ریڈیو چینل اس کی نقل و حرکت کو بیان کرتا ہے۔

اس طرح اسے معلوم ہوتا ہے کہ درحقیقت وہ تو ایک بڑے اسٹوڈیو میں زندگی گزار رہا ہے جہاں ہر جگہ کیمرے نصب ہیں اور اس کے دوست اور ارگرد موجود تمام افراد درحقیقت دنیا کے سب سے مقبول ٹی وی سیریز کے اداکار ہیں، اور یہ ٹی وی سیریز دی ٹرومین شو ہے۔

حقیقت معلوم ہونے کے بعد ٹرومین کیا کرتا ہے اور کیسے خود کو اس مصنوعی دنیا سے باہر نکالتا ہے، یہ سب دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے، جس کے بارے میں یہاں بتانے سے کہانی کا مزہ ختم ہوجائے گا۔

فلم سے جڑی چند دلچسپ باتیں

فلم کی کہانی بہت دلچسپ ہے / اسکرین شاٹ
فلم کی کہانی بہت دلچسپ ہے / اسکرین شاٹ

فلم تو دلچسپ ہے ہی مگر چند اور حقائق بھی فلم کے ساتھ جڑے ہیں جن کے بارے میں جاننا دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا۔

جم کیری نے اس فلم میں کام کرنے کے لیے معمول کے 2 کروڑ ڈالرز کے معاوضے کی بجائے ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالرز میں کام کرنے کی پیشکش قبول کرلی تھی۔

فلم کی پروڈکشن کو ایک سال تک روکنا پڑا تھا تاکہ جم کیری اپنی ایک اور فلم Liar Liar کا کام مکمل کرلیں۔

ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم کی شوٹنگ کے دوران جم کیری اور ڈائریکٹر کا کردار ادا کرنے والے ایڈ ہیرس کی کبھی ملاقات نہیں ہوئی۔

فلم کی ریلیز نے طبی دنیا کے ماہرین کو بھی متاثر کیا اور ایک نفسیاتی عارضے کو اب ٹرومین شو Delusion کہا جاتا ہے۔

جم کیری کا کردار بنیادی طور پر ایک نوجوان کے لیے تحریر کیا گیا تھا مگر جم کیری کو کاسٹ کرنے کے بعد کہانی کو بدلا گیا۔

فلم کے لیے سرمایہ فراہم کرنے اسٹوڈیو پیراماؤنٹ نے اسے ہر دور کی مہنگی ترین آرٹ فلم قرار دیا تھا اور انہیں لگتا تھا کہ اس کے کامیاب ہونے کا امکان نہیں۔

یہی وجہ ہے کہ فلم کی کہانی کو 16 بار بدلا گیا جس کے بعد اسٹوڈیو نے اطمینان کا اظہار کیا۔

مزید خبریں :