Time 31 اکتوبر ، 2022
دنیا

ٹوئٹر ملازمین کو نکالنے کی خبر پر ایلون مسک کا رد عمل سامنے آگیا

ٹوئٹر ملازمین کو نکالنے کی خبر  پر ایلون مسک کا رد عمل سامنے آگیا

ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے ٹوئٹر سے بڑے پیمانے پر ملازمین کو نکالنے کے حوالے سے گردش کرتی خبروں کی تردید کر دی ہے۔

ٹوئٹر پر ایک صارف کی جانب سے ملازمین کو نکالنے کی خبر کے حوالے پوچھے گئے سوال پر ایلون مسک نے جواب دیا کہ ’’یہ جھوٹ ہے‘‘۔

اس سے قبل غیر ملکی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ ایلون مسک نے ٹوئٹر کی ملکیت سنبھالنے کے بعد کمپنی کے متعدد ملازمین کو نکالنے کیلئے ابتدائی اقدامات شروع کردیے ہیں۔

بلومبرگ میں شایع ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 44 ارب ڈالرز میں ٹوئٹر کی ملکیت حاصل کرنے والے دنیا کے امیر ترین شخص نے منیجرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایسے ملازمین کی فہرست تیار کریں جن کو نکالا جاسکے۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملازمین کو نکالنے کا عمل نومبر کے پہلے ہفتے میں شروع ہوسکتا ہے۔

ٹوئٹر کا انتظام سنبھالنے سے قبل ہی رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ ایلون مسک نے سرمایہ کاروں کو بتایا تھا کہ وہ ٹوئٹر کے 75 فیصد ملازمین کو برطرف کرسکتے ہیں۔

بعد ازاں ایلون مسک نے اس بات کی تردید کی تھی کہ وہ اتنی بڑی تعداد میں ملازمین کو نکالنے پر غور نہیں کررہے، مگر اس بات سے انکار نہیں کیا تھا کہ وہ افرادی قوت میں کمی کریں گے۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کے 7500 میں سے 50 فیصد عملے کو فارغ کیا جاسکتا ہے۔

ایلون مسک پہلے ہی ٹوئٹر کے چند بڑے عہدیداران بشمول سی ای او پراگ اگروال، چیف فنانس آفیسر نیڈ سیگال سمیت لیگل افیئرز اور پالیسی چیف وجے گاڈے کو برطرف کرچکے ہیں۔

مزید خبریں :