04 نومبر ، 2022
پنجاب پولیس عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ اب تک درج نہ کر سکی۔
گزشتہ روزگوجرانوالہ میں لانگ مارچ کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے کنٹینر پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق جبکہ عمران خان اور فیصل جاوید سمیت 13 افراد زخمی ہوگئے۔
رپورٹس کے مطابق عمران خان کے قافلے کی راستے پر روف ٹاپ سکیورٹی نہیں تھی ، واقعہ میں زخمی عمران خان اور دیگر دو افراد کو سرکاری اسپتال کے بجائے شوکت خانم اسپتال پہنچایا گیا۔
قانون کے مطابق فائرنگ کے زخمی کا میڈیکو لیگل کیس بنانا ضروری ہے جو سرکاری اسپتال میں ہی بن سکتا ہے ۔
پولیس اور سیکورٹی اداروں نے واقعہ کی ابتدائی تحقیقات مکمل کرلی ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے 11 گولیوں کے خول ملے ہیں ،9خول پستول کی گولیوں اور دو بڑے اسلحے کی گولی کے خول ہیں۔
پولیس کے مطابق پستول کی گولیاں نیچے سے اوپر کنٹینر کی طرف چلائی گئیں جبکہ بڑے اسلحے والی گولیاں کنٹینر سے نیچے کی طرف چلائی گئیں، جاں بحق نوجوان معظم ملزم کو پکڑنے کی کوشش کر رہا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ معظم کے سر میں گولی لگی، جس سے وہ موقع پر جاں بحق ہوا، واقعے میں 13 افراد زخمی ہوئے ،4 افراد گولیاں لگنے سے زخمی،باقی افراد کے زخموں کی نوعیت الگ ہے۔
پولیس کے مطابق فیصل جاوید گولیاں لگنے سے زخمی افراد میں شامل نہیں،ان کے چہرے پر معمولی زخم آیا ہے۔