05 نومبر ، 2022
سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے سپلائی سسٹم میں سالانہ 10 فیصد گیس کی کمی کے باعث وفاقی حکومت نے بلوچستان اور سندھ میں بھی گیس لوڈ مینجمنٹ پلان پر عملدرآمد کا فیصلہ کر لیا۔
سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام نے بتایا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی اس وقت بلوچستان کے 15 اضلاع کو گیس فراہم کر رہی ہے، صوبے میں گیس کی طلب 250 سے 260 ایم ایم سی ایف ڈی ہے جبکہ رسد 200 سے 210 ایم ایم سی ایف ڈی کے درمیان ہے۔
حکام نے بتایا کہ ملک میں قدرتی گیس فراہم کرنے والی فیلڈز سے سوئی سدرن گیس کمپنی کے سسٹم میں اوسط 10 فیصد کمی واقعہ ہو رہی ہے جس سے سسٹم میں گیس کی کمی ہونے کے باعث سندھ اور بلوچستان کے صارفین کو ڈیمانڈ کے مطابق گیس فراہم کرنے میں مشکلات درپیش ہیں۔
ایس ایس جی سی حکام کے مطابق گیس کی کمی کے باوجود بلوچستان کو گیس فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی لیکن گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی حکومت پاکستان کی جانب سے منظور کردہ گیس لوڈ مینجمنٹ پلان پر عملدرآمد کیا جائےگا۔
سوئی گیس حکام نے بتایا کہ بلوچستان میں گزشتہ ایک سال کے دوران گیس لیکیج کے باعث حادثات میں 6 افراد جاں بحق جبکہ 30 زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں سوئی سدرن گیس کے گھریلو صارفین کی تعداد 3 لاکھ 3ہزار 702 اور کمرشل صارفین کی تعداد 2ہزار 779ہے جبکہ 77ہزار 103صارفین کے ذمے 44 کروڑ 40 لاکھ روپے واجبات ہیں۔