06 نومبر ، 2022
رات گئے تک جاگنا کچھ افراد کی عادت ہوتی ہے اور یہ ان کے طرز زندگی کے معمولات کا حصہ بن جاتی ہے۔
انسان سونے کے لیے اپنی مرضی کا وقت کا انتخاب کرسکتے ہیں اور وہ رات گئے تک جاگنے یا جلد سو کر علی الصبح اٹھ سکتے ہیں۔
مگر علی الصبح جاگنے یا رات گئے سونے کی عادت انسانی ذہانت پر اثرانداز ہوتی ہے۔
یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
اوٹاوا یونیورسٹی کی تحقیق میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ کسی فرد کے جاگنے اور سونے کے معمولات ذہانت سے کس طرح جڑے ہوتے ہیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ علی الصبح جاگنے والے افراد زیادہ ذہین ہوتے ہیں کم از کم زبان کے استعمال کے حوالے سے وہ رات گئے تک جاگنے والے افراد کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوسکتے ہیں۔
محققین کے مطابق تحقیق کے نتائج نے ہمیں حیران کردیا کیونکہ پہلے تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ اس حوالے سے رات گئے تک جاگنے والے افراد کو برتری حاصل ہوتی ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جوان افراد عموماً رات گئے تک جاگنا پسند کرتے ہیں جبکہ معمر افراد جلد سونے اور جاگنے کے عادی ہوتے ہیں۔
مگر محققین کے مطابق نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ جلد اٹھنے کی عادت نوجوانوں کے لیے بہت اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کے وقت کا تعین ہماری شخصیت کے مطابق نہیں ہوتا بلکہ والدین اور دفتری شیڈول کو مدنظر رکھ کر کیا جاتا ہے، تو اس عمر کے نوجوانوں کو رات گئے تک جاگنے کے باعث نقصان کا سامنا ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رات گئے تک جاگنے کے باعث نوجوانوں کو روزانہ اپنی حیاتیاتی گھڑی کے خلاف جنگ لڑنا پڑتی ہے جس کے نتیجے میں ان کی ذہانت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
اس تحقیق میں شامل افراد کے نیند کے معمولات کا جائزہ لیا گیا تھا اور ڈیوائسز کے ذریعے ان کی مانیٹرنگ کی گئی تھی۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی فرد کی عمر اور سونے کا وقت ذہن کے لیے اہم عناصر ثابت ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارا دماغ معمولات کا خواہشمند ہوتا ہے اور ہماری جسمانی گھڑی کے لیے ضروری بھی ہوتا ہے کہ شیڈول پر عمل کیا جائے اور اس کے خلاف مزاحمت نہ کی جائے۔
اس تحقیق کے نتائج Behavioral سائنسر میں شائع ہوئے۔