پاکستان
Time 08 نومبر ، 2022

ممنوعہ فنڈنگ کیس: لاہور ہائیکورٹ نے ایف آئی اےکو عمران خان کو ہراساں کرنے سے روک دیا

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

لاہور  ہائی کورٹ نے  پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی طلبی کا ایف آئی اے کا نوٹس معطل کردیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس اسجد جاویدگھرال نے عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے ایف آئی اے کو عمران خان کو غیر قانونی ہراساں کرنے سے روک دیا۔جسٹس اسجد جاوید گھرال نے کہا کہ درخواست میں اٹھائے گئے نکات غور طلب ہیں آئندہ سماعت پر  ایف آئی اے سمیت دیگر فریقین جواب جمع کرائیں، اٹارنی جنرل پاکستان بھی اپنا جواب جمع کروائیں۔

 عمران خان کے وکیل انتظار حسین عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کسی سیاسی جماعت کے خلاف وفاقی حکومت کی ہدایت پر کارروائی ہو سکتی ہے؟ اور کیا اس انکوائری کو کوئی قانونی تحفظ حاصل ہے یا نہیں؟

 وکیل نے جواب دیا کہ ممنوعہ فنڈنگ انکوائری کو کوئی قانونی تحفظ حاصل نہیں، فاضل جج نے استفسار کیا کہ ایف آئی اے کا الزام یہ ہےکہ پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس پارٹی کے ٹاپ رہنماؤں کے دستخط سے کھلوائےگئے،کیا  آپ ان اکاؤنٹس کو تسلیم کرتے ہیں؟ 

وکیل انتظار حسین نے جواب دیا کہ 13 اکاؤنٹس ہیں جن کو پی ٹی آئی تسلیم نہیں کرتی، درخواست گزار کے وکیل کا مؤقف تھا کہ ایف آئی اے نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانےکے لیے 31 اکتوبر کو طلبی کا نوٹس بھجوایا، یہ سب کچھ عمران خان کو ہراساں کرنے کے لیے کیا گیا تاکہ سیاسی مخالفین کو فائدہ دیا جاسکے۔

 تحریک انصاف کے سربراہ نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ پارٹی کے اکاؤنٹس کھلوانے پر کسی ادارے کو کوئی اعتراض نہیں رہا، ممنوعہ فنڈنگ کے الیکشن کمیشن کے فیصلے میں ایف آئی اے کو اکاؤنٹس کی چھان بین کی ہدایت نہیں کی گئی۔

 عدالت نے سماعت 7 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

مزید خبریں :