15 نومبر ، 2022
بلوچستان میں غذائیت کی کمی کا شکار بچوں کی تعداد تشویشناک حد تک بڑھ چکی ہے۔
سرکاری سروے کے مطابق صوبے میں 18.9 فیصد بچے غذائی کمی میں مبتلا ہیں، حکومت بلوچستان نے صورتحال پر قابو پانے کےلیے صوبے میں نیوٹریشن ایمرجنسی تو لگائی لیکن 4 سال گزرنے کے باوجود فنڈز ریلیز نہیں کیے گئے۔
بلوچستان میں غذاکی کمی کے شکاربچوں کی تعداد میں ہر سال اضافہ رپورٹ ہو رہا ہے، سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 10 سال قبل یہ شرح 15 فیصد تھی جو اب بڑھ کر 18.9 فیصد ہو چکی ہے، اس تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے ۔
عالمی معیار کے مطابق اگر یہ شرح 15فیصد سے زائد ہو توصورتحال الارمنگ ہو جاتی ہے، اس تناظر میں اس وقت بلوچستان میں غذائیت کی صورتحال تشویشناک ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ غذائی کمی سے متاثر ہونے والے بچے جسمانی مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں۔