Time 15 نومبر ، 2022
کھیل

مکمل فٹ نہ ہونےکے باوجود شاہین کو ورلڈکپ کھلایا گیا: قریبی ذرائع کا دعویٰ

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کی انجری معمولی یا سنجیدہ نوعیت کی ہے؟ اس حوالے سے متضاد خبریں سامنے آرہی ہیں۔

شاہین آفریدی جولائی میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میں گھٹنےکی انجری کا شکار ہوئے، پہلے یہ تنازع کھڑا ہوا کہ شاہین کو آرام کروانے کی بجائے ٹیم کے ساتھ نیدر لینڈز اور پھر ایشیا کپ کے لیے دبئی لےگئے اس کے بعد وہ ری ہیب کے لیے لندن گئے۔

 اس دوران یہ خبریں بھی آئیں کہ شاہین آفریدی تمام معاملات خود دیکھ رہے ہیں اور پی سی بی نے انہیں تنہا چھوڑ دیا  ہے، جس کی پی سی بی کو تردیدکرنا پڑی۔

اب شاہین کے قریبی ذرائع کا دعویٰ ہےکہ وہ مکمل فٹ نہیں تھے اس کے باوجود انہیں ورلڈکپ کھلایا گیا، شروع کے میچز میں وہ "اسٹرگل " کرتے رہے اور فائنل میں وہ دوبارہ اسی گھٹنے کی انجری کا شکار  ہوگئے۔

ذرائع نے یہ بھی کہا ہےکہ پی سی بی کا میڈیکل یونٹ حقیقت بیان نہیں کر رہا، شاہین کی انجری سنجیدہ نوعیت کی ہے اور انہیں " ٹئیر ٹو " ہے۔

 ذرائع نے دعویٰ کیا کہ شاہین آفریدی کی صورتحال ایسی نہیں ہے جیسی بورڈ بتا رہا ہے، بورڈ کو رپورٹ سامنے لانی چاہیے۔

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق  پیر کو میلبرن میں شاہین کا ایم آر آئی اسکین ہوا، پی سی بی کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر نجیب اللہ سومرو  اور  آسٹریلوی ڈاکٹر پیٹر نے اپنی رپورٹ میں تصدیق کی کہ شاہین آفریدی کی انجری کی نوعیت سنجیدہ نہیں ، وہ اب بہت بہتر محسوس کررہے ہیں، ڈاکٹرز نے انہیں دو ہفتے آرام کا مشورہ دیا ہے۔

 پی سی بی کے مطابق شاہین آفریدی کے اسکین میں بڑی انجری کی نشاندہی نہیں ہوئی، وہ دو ہفتے بعد ایکشن میں ہوں گے ،انگلینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں کھیلیں گے ، باقی میچز میں شرکت بھی فٹنس سے مشروط ہوگی۔

مزید خبریں :