16 نومبر ، 2022
عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان نے اپریل 2019 میں تقریباً 28 کروڑ روپے کے تحائف بیچے، پھر ایک مہینے بعد مئی 2019 میں شروع ہوئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے تقریباً 33 کروڑ روپے کا فائدہ اٹھایا۔
جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ" میں اہم حقائق سامنے آگئے۔
فرح خان کے شوہر احسن جمیل گجر کا کہنا ہے کہ فرح خان نے عمران خان کے دور میں نہیں بلکہ شاہد خاقان عباسی کے دور میں ایمنسٹی لی تھی۔
حالانکہ اس سے پہلے 28 اپریل 2022 کو پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں ہی احسن جمیل یہ اقرار کرچکے ہیں کہ فرح نے 2019 میں عمران خان کے دور میں ایمنسٹی لی تھی۔
فرح گوگی کےشوہر احسن جمیل گجر نے پروگرام’’آج شاہزیب خانزادہ کےساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے ایک بار پھر کہا کہ عمرفاروق کو فرح نہیں جانتی، نہ کبھی ان سے رابطہ ہوا، فرح دبئی گئی بھی ہے تو گھڑی کی فروخت سےتعلق نہیں، سابقہ خاتون اول بشریٰ بی بی گھڑی، زیورات کی شوقین نہیں، فرح نےکبھی یہ گھڑی عمران خان کے گھر یا بشریٰ کے پاس نہیں دیکھی۔
احسن جمیل گجر نے مزید کہا کہ دو ملین ڈالر لے کر ایک خاتون خود کو کیسے محفوظ سمجھ سکتی ہے؟ فرح کی شہزاد اکبر سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی، نہ میری ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم سے متعلق ہماری ٹیم مؤقف دے چکی ہے، عمران خان کے دور حکومت میں ہم نےکوئی ایمنسٹی نہیں لی، ہم نے شاہد خاقان عباسی کے دور میں 33 کروڑ روپےکی ایمنسٹی لی، شاہدخاقان کے دور میں ایمنسٹی لینےکی دستاویزات موجود ہیں۔
احسن جمیل گجر نے یہ بھی کہا کہ فرح کی بہن برطانیہ میں مستقل رہائش پذیر ہے، ہمارا ان سےکوئی لینا دینا نہیں، ملک میں زیادتیاں ہورہی ہیں، میں پاگل ہوں کہ اس حکومت کے دوران پاکستان آؤں، جب موجودہ وزیراعظم جائےگا ہم پاکستان آجائیں گے، ہم نے عمران خان سے کوئی مالی فائدہ نہیں لیا۔