Time 19 نومبر ، 2022
دنیا

ٹرمپ کو ٹوئٹر پر بحال کیا جائے یا نہیں؟ مسک کے پول پر اکثریت کی رائے کیا رہی؟

ایلون مسک نے یہ پول 24 گھنٹے کیلئے اوپن کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اس پول پر 10 لاکھ افراد فی گھنٹہ اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں— فوٹو: فائل
ایلون مسک نے یہ پول 24 گھنٹے کیلئے اوپن کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اس پول پر 10 لاکھ افراد فی گھنٹہ اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں— فوٹو: فائل

ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹر پر واپسی کے حوالے سے صارفین سے سوال پوچھا ہے کہ آیا انہیں ٹوئٹر پر واپس لایا جانا چاہیے یا نہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق اس پول پر اب تک لاکھوں لوگ اپنی رائے کا اظہار کر چکے ہیں اور اب تک 52 فیصد لوگوں نے ٹرمپ کو ٹوئٹر پر واپس لانے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔

ایلون مسک نے اپنے پول کا عنوان لاطینی جملے Vox Populi, Vox Dei میں لکھا ہے جس کا مطلب ’عوام کی آواز ہی خدا کی آواز ہے۔‘

ایلون مسک نے یہ پول 24 گھنٹے کیلئے اوپن کیا ہے، مسک نے دعویٰ کیا ہے کہ اس پول پر 10لاکھ افراد فی گھنٹہ اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ گزشتہ برس اس وقت معطل کردیا گیا تھا جب ٹرمپ کے حامیوں نے امریکی پارلیمنٹ پر حملہ کردیا تھا ، ٹرمپ اپنی ٹوئٹس کے ذریعے لوگوں کو اکسا رہے تھے اور مظاہروں میں 4 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ایلون مسک نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا اس پول کے نتیجے پر وہ عمل کریں گے یا نہیں البتہ گزشتہ روز انہوں نے کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹر پر واپسی کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

گزشتہ روز ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو بحال کرنا شروع کر دیا تھا جو پہلے تاحیات پابندی کا شکار تھے۔

ٹرمپ کو ٹوئٹر پر بحال کیا جائے یا نہیں؟ مسک کے پول پر اکثریت کی رائے کیا رہی؟

ایلون مسک نے مشہور شخصیات اور ویب سائٹ کے تین معطل شدہ ٹوئٹر اکاؤنٹس بحال کیے ہیں۔

ایلون مسک نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ امریکی خاتون کامیڈین کیتھی گرفن،کینیڈا کے طبی ماہر نفسیات جارڈ پیٹرسن اور مشہور پیروڈی ویب سائٹ The Babylon Bee کے ٹوئٹر اکاؤنٹس بحال کردیے گئے ہیں۔

پیٹرسن پر ٹوئٹر کی جانب سے رواں سال جولائی میں ٹرانس اداکار ایلیٹ پیج کی جنس کے حوالے سے کی گئی ٹوئٹس پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ The Babylon Bee پر بھی مارچ میں امریکا کی اسسٹنٹ سیکرٹری برائے صحت راچل لیوائن کی جنس کے حوالے سے کی گئی ٹوئٹس کی وجہ سے ٹوئٹر نے پابندی لگائی تھی جبکہ کیتھی گرفن پر صرف 11 دن پہلے ہی پابندی عائد کی گئی تھی۔

مزید خبریں :