22 نومبر ، 2022
ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے ایک بار پھر یوٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی کی جانب سے 8 ڈالر ماہانہ کے سبسکرپشن پلان کو 29 نومبر کو لانچ نہیں کیا جارہا۔
انہوں نے کہا کہ ٹوئٹر بلیو کے ری لانچ کو ملتوی کیا جارہا ہے تاکہ اس کو زیادہ بہتر بناکر شخصیات کی نقل کرنے والے اکاؤنٹس کی روک تھام کی جاسکے۔
ایک ٹوئٹ میں ایلون مسک نے عندیہ دیا کہ اداروں کے اکاؤنٹس کے لیے بلیو کی بجائے کسی اور رنگ کا چیک مارک استعمال کیا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ ٹوئٹر بلیو کو نومبر کے شروع میں متعارف کرایا گیا تھا اور اس سبسکرپشن پلان کے تحت صارفین 8 ڈالرز ماہانہ فیس ادا کرکے اکاؤنٹ پر بلیو ٹک حاصل کرسکتے تھے۔
8 ڈالرز ماہانہ کے سبسکرپشن پلان متعارف کرانے کے بعد معروف شخصیات اور اداروں کے نام کے جعلی مصدقہ اکاؤنٹس کی بھرمار ہوگئی تھی جس کے بعد اسے معطل کردیا گیا۔
16 نومبر کو ایلون مسک نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ بلیو ویری فائیڈ پلان ایک بار پھر 29 نومبر کو متعارف کرایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس بار یقینی بنایا جائے گا کہ سب کچھ ٹھیک رہے۔
اس وقت ٹوئٹر کی جانب سے 2 مختلف رنگوں کے چیک مارکس کی آزمائش کی جارہی ہے۔
سبسکرپشن پلان کا حصہ بننے والے صارفین کے لیے بلیو ٹک مارک جبکہ کچھ اداروں کے لیے گرے چیک مارک کو استعمال کیا جارہا ہے۔
مگر گرے چیک مارک والے اکاؤنٹس پر بلیو ٹک بھی موجود ہے جو الجھن کا باعث بن رہا ہے۔
اب سبسکرپشن پلان میں مزید تاخیر کا اعلان اس وقت کیا گیا ہے جب ٹوئٹر کے 50 فیصد سے زیادہ ملازمین کمپنی کا حصہ نہیں رہے۔
پہلے ایلون مسک نے 50 فیصد عملے کو کمپنی سے نکال دیا تھا جبکہ گزشتہ ہفتے 1200 ملازمین نے خود کمپنی کو چھوڑ دیا جس کے بعد دفاتر کو عارضی طور پر بند بھی کیا گیا۔