کھیل
Time 22 نومبر ، 2022

فیفا ورلڈ کپ میں ہر طرف ’میڈ اِن چائنا‘ ہے: چینی سفیر برائے قطر

قطر میں چین کے سفیر ژو جیان کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں چین کے تعاون سے دونوں ممالک کے درمیان قریبی دوستی بڑھے گی۔—فوٹو: ٹوئٹر
  قطر میں چین کے سفیر ژو جیان کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں چین کے تعاون سے دونوں ممالک کے درمیان قریبی دوستی بڑھے گی۔—فوٹو: ٹوئٹر

اتوار سے قطر میں فیفا فٹبال ورلڈکپ 2022 کا آغاز ہوگیا جس کے بعد ایونٹ کے مقابلے جاری ہیں۔

فیفا ورلڈکپ میں 32 ممالک حصہ لے رہے ہیں، یہ پہلی بار ہے جب مشرق وسطیٰ کے کسی ملک میں فٹبال ورلڈ کپ کا انعقاد ہو رہا ہے۔

قطر میں ہونے والے  ورلڈکپ میں میڈ اِن چائنا( چینی ساختہ) اشیا یا یوں کہہ لیں کے چینی منصوبوں کا بھی کافی کردار ہے، جیسے کے ورلڈکپ کے لیے بنائے گئے  اسٹیڈیم سے لے کر پانی کی فراہمی کے نظام اورشائقین کی مدد کے لیے شٹل بس سروس ہے۔

ورلڈکپ میں میڈ ان چائنا  اشیا کے استعمال کے حوالے سے  قطر میں چین کے سفیر ژو جیان کا کہنا ہے کہ  ورلڈ کپ میں چین کے تعاون سے دونوں ممالک کے درمیان قریبی دوستی بڑھے گی۔

انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر سے لے کر ٹیلی کمیونیکیشن اور بسوں سے لے کر سولر پاور پلانٹس تک اس ورلڈکپ میں  ہر طرف میڈ اِن چائنا ہے۔انہوں نے کہا لوسیل اسٹیڈیم ورلڈ کپ میں چین اور قطر کی شراکت داری کا  ایک اہم منصوبہ ہے۔

قطر ورلڈکپ میں چینی مصنوعات اور منصوبے:

فٹبال اسٹیڈیم

فوٹو: چینی میڈیا
فوٹو: چینی میڈیا

رپورٹس کے مطابق قطر میں ورلڈکپ کے میچ کے لیے لوسیل اسٹیڈیم قطر اور چینی ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن نے مشترکہ طور پر تعمیر کیا تھا۔یہ پہلا موقع ہے جب کسی چینی کمپنی نے ورلڈ کپ کے لیے اسٹیڈیم تعمیر کیا۔

اس اسٹیڈیم میں 80 ہزار  شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ہے جبکہ اس اسٹیڈیم کی چھت کا ڈیزائن بہت پیچیدہ ہے۔

پانی ذخیرہ کرنے کے لیے بنائے گئے ٹینک

قطر ایک ایسا ملک ہے جہاں پانی تیل سے زیادہ مہنگا ہے۔اس لیے ورلڈ کپ کے دوران پانی ذخیرہ کرنےکے لیے اس نے چین کے تعاون سے ملک بھر میں5 مقامات پر 15 انتہائی بڑے ٹینک بنائے ہیں۔

توانائی کی پیداوار بڑھانے کیلئے سولر پینلز

فوٹو: چینی میڈیا اسکرین گریب
فوٹو: چینی میڈیا اسکرین گریب

چینی مینوفیکچرنگ  کمپنیاں قطر کی توانائی کی پیداوار کو  بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کررہی ہے۔

رپورٹس کے مطابق الخارصہ نامی 800 میگاواٹ کا سولر پاور پلانٹ جو دارالحکومت دوحہ سے تقریباً 80 کلومیٹر مغرب میں صحرائی علاقے میں واقع ہے، مشرق وسطیٰ کے سب سے بڑے پلانٹ میں سے ایک ہے۔

چینی کمپنی کے ذریعے تعمیر کردہ پلانٹ نے قطر کی توانائی کی پیدوار میں کافی اضافہ کیا ہے، جس سے قطر کو  ورلڈکپ کی میزبانی کرنے میں مدد ملی۔

شٹل بسیں

فوٹو: چینی میڈیا اسکرین گریب
فوٹو: چینی میڈیا اسکرین گریب

یہی نہیں بلکہ چینی ساختہ بسیں ورلڈ کپ کے دوران شائقین کے لیے شٹلنگ کی خدمات بھی فراہم کر رہی ہیں۔ قطر نے چین سے تقریباً 1500 بسیں درآمد کی ہیں جن میں سے 888 الیکٹرک ہیں۔

شائقین کیلئے ورلڈکپ کی میڈان چائنا پروڈکٹس 

فوٹو: چینی میڈیا اسکرین گریب
فوٹو: چینی میڈیا اسکرین گریب

قطر میں شائقین کیلئے ورلڈکپ کی چینی ساختہ مختلف پروڈکٹس ( فٹبال ، شرٹس، جوتے، ٹوپیاں، جھنڈے، بیگ وغیرہ)  مقامی شائقین اور غیر ملکی سیاحوں میں اچھی فروخت ہو رہی ہیں، فٹ بال کے شائقین کی بڑی تعداد قطر کے شاپنگ مالز میں یہ اشیا خریدنے کے لیے پہنچ رہی ہے۔

ورلڈ کپ کے لیے ’فین ویلج‘ کی تعمیر 

فوٹو: چینی میڈیا اسکرین گریب
فوٹو: چینی میڈیا اسکرین گریب

چینی کمپنیوں  نے  قطر ورلڈ کپ کے لیے ’فین ویلج‘ کی تعمیر میں بھی حصہ لیا ہے۔قطر کا رقبہ صرف 11 ہزار مربع کلو میٹر ہے۔ دنیا بھر سے لاکھوں شائقین کو رہائش فراہم کرنے کے لیے دارالحکومت دوحہ کے جنوب میں واقع  فین ولیج  میں 6 ہزار کنٹینر کی مدد سے گھر تعمیر کیے  گئے ہیں۔

ان چھوٹے گھروں میں مجموعی طور پر 12 ہزار سے زائد شائقین رہ سکتے ہیں۔

مزید خبریں :