کھیل
Time 24 نومبر ، 2022

فیفا ورلڈکپ: جرمن کھلاڑیوں نے جاپان کیخلاف میچ سے قبل اپنے منہ پر ہاتھ کیوں رکھے؟

فوٹو: اے یف پی
فوٹو: اے یف پی

قطر میں جاری فٹبال ورلڈ کپ میں بدھ کو ایک اور اپ سیٹ ہوا ، ایشین سپر پاور جاپان کی ٹیم نے یورپی ہیوی ویٹ ٹیم جرمنی کو اپ سیٹ شکست دی۔

گروپ ای کے اس میچ میں جاپان نے چار بار ورلڈ چیمپئن رہنے والی ٹیم جرمنی کو 1-2 سے ہرایا۔ 

جاپان کے خلاف میچ شروع  ہونے سے قبل جرمن فٹبال ٹیم کے کھلاڑیوں نے ٹیم فوٹو شوٹ کے دوران اپنے منہ پر ہاتھ رکھ لیے۔ 

جرمن کھلاڑیوں نے ایسا کیوں کیا؟

رپورٹس کے مطابق جرمن کھلاڑیوں نے اپنے منہ پر ہاتھ  فیفا کی جانب سے قطر میں ہونے والے ورلڈکپ کے دوران ہم جنس پرستوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بازوں پر پہنے جانے والے 'ون لوآرم بینڈ'کے استعمال پر پابندی کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے رکھے۔

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

اطلاعات کے مطابق ورلڈکپ سے قبل10 یورپی ٹیموں( جرمنی، انگلینڈ، ویلز، نیدرلینڈز ، بیلجیئم ، ڈنمارک ، فرانس،ناروے، سوئیڈن اور سوئٹزرلینڈ) کے کپتانوں نے قطر میں ہونے والے ورلڈکپ کے دوران ہم جنس پرستوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ون لوآرم بینڈ پہننے کا فیصلہ کیا تھا۔

ناروے اور سوئیڈن ورلڈکپ کے لیے کوالیفائی نہیں کرسکا جبکہ فرانس کے کپتان نے بعد ازاں ون لو آرم بینڈ پہننے سے انکار کردیا تھا، انہوں نے کہا کہ وہ قطر کے قوانین کی عزت کرتے ہیں۔

تاہم یورپی ممالک کی جانب سے ون لوآرم بینڈ پہننے کے فیصلے پر ایکشن لیتے ہوئے فیفا نے ورلڈکپ کے دوران اس بینڈ کے پہننے پر پابندی لگاتے ہوئے ریفری کی جانب سے ٹیم کے کپتان کو YELLOW CARDدینے کی دھمکی دی تھی۔

بعد ازاں فیفا کے اعلان کے بعد انگلینڈ اور ایران کے میچ سے قبل 7 یورپی ممالک کی فٹبال ٹیموں کے کپتانوں نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔  

جرمنی کی فٹبال ٹیم کے کوچ حنسی فلک کا کہنا ہے کہ جرمنی کے کھلاڑیوں کے جاپان کے خلاف ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ سے قبل ہاتھ اپنے منہ پر رکھنے کا مقصد یہ بتانا تھا کہ فٹبال کی عالمی تنظیم ہمیں خاموش کرا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یقیناً ہمارے لیے اس طرح کا پیغام دینا ضروری تھا۔

اس کے علاوہ جرمن فٹبال فیڈریشن کی جانب سے ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا گیا کہ انسانی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جانا چاہیے، آرم بینڈ پہننے سے روکنا ایسا ہی ہے جیسے ہماری آواز روکنا البتہ ہم اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔

واضح رہے کہ قطر میں ہم جنس تعلقات غیر قانونی ہیں اور بعض صورتوں میں اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزائے موت بھی دی جاتی ہے۔

مزید خبریں :