Time 24 نومبر ، 2022
کھیل

فٹبال میں آف سائیڈ رول کیا ہے اور یہ کیسے کام کرتا ہے؟

آف سائیڈ رول کے بارے میں آپ کتنا جانتے ہیں / فائل فوٹو
آف سائیڈ رول کے بارے میں آپ کتنا جانتے ہیں / فائل فوٹو

فٹبال ورلڈکپ کے سنسنی خیز مقابلے جاری ہیں اور میچز کے دوران اکثر گول ہونے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ کھلاڑی آف سائیڈ تھا، جس سے اس ٹیم کے مداح مشتعل ہوجاتے ہیں۔

درحقیقت آف سائیڈ رول فٹبال کا ایسا قانون ہے جو اس کھیل کے دیوانے مداحوں کو بھی اکثر سمجھ نہیں آتا۔

ریفریز اور ان کے معاون ساتھیوں کو آف سائیڈ کھلاڑی شناخت کرنے کی تربیت دی جاتی ہے مگر اب وہ بھی درست فیصلے کے لیے نئی ٹیکنالوجی کا سہارا لیتے ہیں۔

درحقیقت آف سائیڈ رول بہت زیادہ پیچیدہ تو نہیں مگر اس کو سمجھنا بھی آسان نہیں۔

انٹرنیشنل فٹبال ایسوسی ایشن بورڈ کا قانون نمبر 11 کافی سادہ ہے۔

کھلاڑی آف سائیڈ کب ہوتا ہے؟

سفید لکیر سے آگے کھڑا کھلاڑی آف سائیڈ ہے / اسکرین شاٹ
سفید لکیر سے آگے کھڑا کھلاڑی آف سائیڈ ہے / اسکرین شاٹ

ایک کھلاڑی اپنی ٹیم کے ہاف میں کبھی آف سائیڈ نہیں ہوسکتا، یعنی وہ صرف مخالف ٹیم کے ہاف میں ہی آف سائیڈ ہوسکتا ہے۔

ایک کھلاڑی اس وقت آف سائیڈ نہیں ہوتا جب اسے پاس دیا جائے اور مخالف ٹیم کے کم از کم 2 کھلاڑی اس کے اور مخالف گول لائن کے درمیان موجود ہوں۔

یہ 2 کھلاڑی گول کیپر اور ایک فیلڈ پلیئر یا 2 فیلڈ پلیئرز ہوسکتے ہیں۔

البتہ اگر مخالف ٹیم کے گول پر حملہ کرنے والے کھلاڑی کی راہ میں پاس ملنے کے دوران صرف ایک کھلاڑی ہو تو وہ آف سائیڈ پوزیشن پر ہوتا ہے۔

ایک بات یہ یاد رکھنا چاہیے کہ آف سائیڈ رول میں اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے کہ گول پوسٹ کی جانب بڑھنے والا کھلاڑی اس لمحے میں کہاں تھا جب اسے بال پاس کرنے کے لیے گیند کو کک ماری گئی، اس چیز کو نہیں دیکھا جاتا کہ بال اسے کہاں ملی۔

پاس بھیجے جانے سے پہلے اگر کھلاڑی کے سامنے 2 کھلاڑی نہ ہو تو وہ آف سائیڈ ہوتا ہے / فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز
پاس بھیجے جانے سے پہلے اگر کھلاڑی کے سامنے 2 کھلاڑی نہ ہو تو وہ آف سائیڈ ہوتا ہے / فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

یعنی پاس دیے جانے کے موقع پر اگر وہ آن سائیڈ ہے تو پھر بھاگ کر آف سائیڈ پوزیشن پر جانا خلاف قانون نہیں۔

اگر کھلاڑی مخالف ٹیم کے دفاعی کھلاڑی (آخری 2 کھلاڑیوں میں سے ایک) کے برابر کھڑا ہے تو بھی وہ آف سائیڈ نہیں ہوگا بلکہ اس کے آگے کھڑے ہونے پر اسے آف سائیڈ قرار دیا جائے گا، اکثر اس کا تعین کرنے کے لیے ویڈیو ری پلے کی مدد بھی لی جاتی ہے۔

البتہ اگر گول پوسٹ پر حملہ کرنے والے کھلاڑی کے جسم کا کوئی بھی حصہ یعنی پیر، سر، گھٹنا یا کمر مخالف ٹیم کے کھلاڑی سے آگے ہو تو وہ آف سائیڈ ہوگا۔

مگر یہ اتنا سادہ بھی نہیں

اب اس کا تعین کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی مدد بھی لی جاتی ہے / اسکرین شاٹ
اب اس کا تعین کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی مدد بھی لی جاتی ہے / اسکرین شاٹ

درحقیقت ضروری نہیں کہ وہی کھلاڑی آف سائیڈ ہو جس کی جانب گیند پھینکی گئی ہے، اس کا ساتھی بھی آف سائیڈ ہوسکتا ہے۔

یعنی اگر گیند کو کسی ایسے کھلاڑی کو پاس کیا جاتا ہے جو آن سائیڈ کھڑا ہو مگر اس کا ساتھی ایسی پوزیشن پر ہو جہاں سے کھیل پر اثر انداز ہوسکتا ہو، جیسے گول کیپر کے سامنے ہو اور اس کے برابر میں کوئی مخالف کھلاڑی نہ ہو تو وہ گیند کو چھوئے بغیر بھی آف سائیڈ قرار پائے گا۔

البتہ اگر کھلاڑی ایسی پوزیشن پر ہو جہاں سے وہ کھیل کا حصہ نہ بن سکتا ہو، جیسے کارنر کک کے پاس والے حصے میں کھڑا ہو اور بال اس کی جانب نہ پھینکی جائے تو آف سائیڈ قانون کا اطلاق نہیں ہوگا۔

کونسے مواقعوں پر کھلاڑی آف سائیڈ نہیں ہوتے؟

کچھ مواقعوں پر کھلاڑی کو آف سائیڈ قرار نہیں دیا جاتا / اسکرین شاٹ
کچھ مواقعوں پر کھلاڑی کو آف سائیڈ قرار نہیں دیا جاتا / اسکرین شاٹ

گول کک، کارنر کک اور تھرو ان پر کھلاڑی کو آف سائیڈ قرار نہیں دیا جاتا، چاہے وہ آف سائیڈ نظر آرہا ہو۔

تو آف سائیڈ رول فٹبال کا حصہ کیوں ہے؟

اس قانون کو 1883 میں انگلش گورننگ باڈی فٹبال ایسوسی ایشن نے متعارف کرایا تھا تاکہ کھلاڑی کو مخالف ٹیم کے گول میں گھومنے سے روکا جاسکے۔

انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کی ویب سائٹ کے مطابق آف سائیڈ رول کے بغیر کھلاڑی مخالف ٹیم کے گول ایریا میں کھڑے اپنے ساتھیوں کو براہ راست پاس دے دیتے، جس سے صلاحیت اور حکمت عملی کی ضرورت ختم ہوجاتی۔

مزید خبریں :