فیکٹ چیک: اسٹیڈیم میں نماز ادا کرنیوالے مسلمانوں کی وائرل ویڈیو کہاں کی ہے؟

فیکٹ چیک: اسٹیڈیم میں نماز ادا کرنے والے مسلمانوں کی وائرل ویڈیو قطر کی نہیں ہے

یہ ویڈیو درحقیقت تین سال پرانی ہے۔ اسے تاتارستان کے صدر کے دفتر نے 25 مئی 2019 ءکواپنی سرکاری ویب سائٹ پر پوسٹ کیا تھا۔

بہت سارے سوشل میڈیا صارفین اور پاکستانی سیاست دانوں نے ایک ویڈیو پوسٹ کی، جس میں انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ مسلمان قطر میں ہونے والے فیڈریشن آف انٹرنیشنل فٹ بال ایسوسی ایشن (فیفا) ورلڈ کپ 2022 ءکے دوران قطر کے ایک اسٹیڈیم میں نماز ادا کرتے ہوئے دکھائی دے ہیں۔

یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

21 نومبر کو پنجاب کے سابق گورنر محمد سرور نے ایک چھوٹا سا ویڈیو کلپ پوسٹ کیا ،جس میں دکھایا گیا کہ ہزاروں مسلمان ایک اسٹیڈیم میں نماز ادا کررہے ہیں۔

محمدسرور نےاس ویڈیو کے عنوان میں لکھا کہ ” قطر ورلڈ کپ 2022 ءکے دوران ایک خوبصورت لمحہ، جب قطر کا اسٹیڈیم نماز ادا کرنے کے لیے رک گیا۔“

ان کی پوسٹ کردہ ویڈیو کو 25 نومبر تک 31000سے زائد لوگ دیکھ چکے ہیں۔

اسی طرح پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمان چوہدری عابد رضا نے 20 نومبر کو یہ ویڈیو فیس بک پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ”اللہ اکبر! قطر فٹبال اسٹیڈیم کے ایمان تازہ کردینے والے مناظر سبحان اللہ“

ان کی فیس بک پوسٹ کو 1.2ملین سے زائد مرتبہ دیکھا گیا۔

حقیقت

یہ ویڈیو قطرمیں ہونے والےفیفا ورلڈ کپ 2022 ءکی نہیں، بلکہ تین سال پرانی ہے۔

یہ ویڈیو 25 مئی 2019 ءکو روس کی جمہوریہ تاتارستان کے صدر کے دفتر نے ”ساتویں علاقائی افطار“ کے عنوان کے ساتھ پوسٹ کی تھا۔

ویڈیو کے ساتھ جاری کردہ ایک بیان میں تاتارستان کے صدر رستم منیخانوف کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ علاقائی افطار کازان ایرینا اسٹیڈیم میں منعقد کی گئی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ” صحافیوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے، رستم منیخانوف نے بتایا کہ تقریباً 15000لوگوں کواس علاقائی افطار میں مدعو کیا گیا تھا۔“

ہمیں @GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔