03 دسمبر ، 2022
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمات کے اخراج کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
14 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے تحریر کیا ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے کہا لکھا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمےکی تفتیشی افسران نے شواہد نہ ہونےکا اعتراف کیا، کچھ تفتیشی افسران نے شواہد یو ایس بی میں ہونےکا بیان دیا لیکن کہا کہ ٹرانسکرپٹ نہیں ہے۔
فیصلے میں لکھا ہے کہ کسی بھی ایف آئی آر میں ملزم کے خلاف دوران احتجاج اسلام آباد میں داخل ہونے کا الزام نہیں، ملزم کے خلاف یہ الزام ہے کہ اُس کے اکسانے پر اسلام آباد میں مظاہرین اکٹھے ہوئے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے تفصیلی فیصلے میں لکھا ہے کہ عدالت شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی ذمہ دار ہے، دلائل سے ثابت ہوتا ہے کہ ملزم کے خلاف اسلام آباد میں اشتعال انگیز تقریر کے شواہد نہیں ہیں لہذا اخراج مقدمہ کی درخواستیں ملزم کی حد تک منظور کی جاتی ہیں۔