05 دسمبر ، 2022
انگلینڈ نے راولپنڈی ٹیسٹ میں پاکستان کو 74 رنز سے شکست دیکر تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرلی۔
کھیل کے آخری روز انگلینڈ کے 343 رنزکے رنز ہدف کے تعاقب میں پاکستان ٹیم 268 رنزبناکرآؤٹ ہوگئی۔
انگلش ٹیم نے 22 سال بعد پاکستان میں ٹیسٹ میچ میں کامیابی حاصل کی ہے۔ انگلینڈ نے اس سے قبل دسمبر 2000 میں کراچی میں پاکستان کو 6 وکٹ سے ہرایا تھا۔
کھیل کے پانچویں اور آخری روز پاکستان نے دوسری اننگز 2 وکٹ کے نقصان پر 80 رنز سے شروع کی تو ابتدا میں ہی امام الحق 48 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
امام کے آؤٹ ہونے کے بعد محمد رضوان اور سعود شکیل نے انگلش بولرز کے خلاف مزاحمت کی اور 87 رنز کی شراکت قائم تاہم محمد رضوان 46 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
سعود شکیل نے ڈیبیو ٹیسٹ میں 50 رنز مکمل کیے اور 76 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، آغا سلمان 30 اور ریٹائرڈ ہرٹ ہونے والے اظہر علی 40 رنز بنا کر روبنسن کا شکار بنے۔
اس کے بعد اینڈرسن نے زاہد محمود اور حارث رؤف کو آؤٹ کیا۔ جیک لیچ نے نسیم شاہ کو آؤٹ کرکے ٹیم کو فتح دلائی اور یوں 22 سال بعد انگلش ٹیم نے پاکستان میں ٹیسٹ میچ میں کامیابی حاصل کی۔
انگلش ٹیم کی جانب سے اینڈرسن اور رابنسن نے 4، 4 جبکہ لیچ اور بین اسٹوکس نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
انگلینڈ کے اولی رابنسن عمدہ بولنگ پر پلیئرآف دی میچ قرار پائے۔
انگلینڈ نے 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرلی ہے۔
اس سے قبل پنڈی ٹیسٹ کے چوتھے دن پاکستان نے اپنی نامکمل اننگز 7 وکٹ 499 رنز سے آگے بڑھائی، آغا سلمان 53 رنزبناکرآؤٹ ہوئے زاہد محمود 17 اور حارث رؤف 12 رنزبناکرآؤٹ ہوئے، پاکستان ٹیم پہلی اننگزمیں 579 رنزبناکرآؤٹ ہوئی۔
انگلینڈ کے ول جیکس نے 161 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں۔
پہلی اننگزمیں 78 رنزکی برتری کے ساتھ انگلینڈ نے دوسری اننگز کا آغاز کیا تو سنچری میکر بین ڈکٹ کو صفر پرنسیم شاہ نے بولڈکیا، اولی پوپ بھی 15 رنزپر آؤٹ ہوئے۔
زیک کرالی کو بھی 50 رنزپر محمد علی نے ہی آؤٹ کیا۔ جوروٹ نے ہیری بروک کے ساتھ 96 رنزکی شراکت لگائی۔
جو روٹ 73 رنزبناکر زاہد محمود کی گیند پر وکٹ گنوا بیٹھے، کپتان بین اسٹوکس کوئی رن نہ بناسکے، ہیری بروک نے ول جیکس کے ساتھ مل کراسکور 248 رنز تک پہنچایا، ول جیکس 24 رنزپر آغاسلمان کا شکارہوئے۔
چائے کے وقفے سے قبل نسیم شاہ نے ہیری بروک کو 87 رنزبولڈکردیا، وقفے کے دوران انگلینڈ نے اننگز ڈکلیئرکرنے کا فیصلہ کیا اور دوسری اننگز 7 وکٹ 264 رنزپرڈکلیئر کرکے ڈرا ہوتے میچ میں جان ڈال دی۔
پاکستان کے اوپنرز عبداللہ شفیق اور امام الحق اور کپتان بابراعظم نے سنچریز اسکور کیں، امام الحق نے 121 ، عبداللہ شفیق 114 ، اظہر علی 27 ، سعود شکیل 37 ، بابراعظم 136، محمد رضوان 29 اور نسیم شاہ نے 15 رنز بنائے۔
وِل جیکس نے عبداللہ شفیق کو 114 رنز پر آؤٹ کرکے اپنی پہلی ٹیسٹ وکٹ لی۔ امام الحق 121 ، اظہر علی 27رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
کھانے کے وقفے تک پاکستان نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 298رنز بنائے۔
وقفے کے بعدٹیسٹ میں ڈیبیو کرنے والے سعود شکیل 37 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ بابر اعظم 136 ،محمد رضوان 29 اور نسیم شاہ 15 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان نے پہلی اننگز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 499 رنز اسکور کیے۔
میچ میں دوسرے روز مہمان ٹیم نے کھیل کا آغاز 506 رنز 4 وکٹوں کے نقصان پر کیا،کپتان بین اسٹوکس 41 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
لیام لیونگ اسٹون 9 رنز ہی بنا سکے، انگلش ٹیم کی جانب سے ہیری بروک نے 153 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، ول جیکس نے 30، اولی روبنسن 37 اور جیک لیچ نے 6 رنز بنائے۔
دوسرے روز انگلینڈ کی ٹیم نے26 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 151 رنز بنائے۔
قومی بولرز زاہد محمود 4، نسیم شاہ 3، محمد علی نے 2 جبکہ حارث رؤف نے ایک وکٹ لی۔
انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا، انکش اوپنرز نے اننگز کا آغاز دھواں دھار انداز میں کیا اور زیک کرالی، بین ڈکٹ نے مجموعی طور پر 233 رنز اسکور کیے۔
ڈکٹ نے 107 اور زیک کرالی 122 رنز بنائے۔
اس کے علاوہ اولی پوپ 108، جو روٹ 23 رنز بناکر نمایاں رہے۔