برطانیہ میں چکن قورمے کی توہین پر پاکستان اور بھارت ایک پیج پر آگئے، معاملہ کیا ہے؟

فوٹو: اسکرین گریب
فوٹو: اسکرین گریب

پاکستان اور بھارت کے کچھ کھانے یکساں طور پر پسند کیے جاتے ہیں جن میں چکن قورمہ بھی شامل ہے،شاید اسی لیے برطانیہ میں قورمے کی توہین نے پورے برِصغیر میں آگ لگا دی۔

لڑائی جھگڑا اپنی جگہ لیکن قورمے کی توہین پر پاکستان اور بھارت ایک پیج پر آگئے ہیں، تین دسمبر کو برطانوی فوڈ نیٹ ورک ٹیسٹی یو کے نے قورمہ بنانے کی ویڈیو جاری کی جس کے بعد پورا برِ صغیر ٹوئٹر پر آ ٹوٹا۔

قورمے کی متنازع ریسیپی میں چاول ڈال دیے گئے، حد تب ہوئی جب اُس میں بے دھڑک پالک شامل کر دی گئی۔

قورمے کی ویڈیو دیکھ کر کچھ سوشل میڈیا صارفین نے اسے اصل بیرونی سازش قرار دیا تو کچھ نے اس توہین پر کوہِ نور ہیرے کی واپسی کا مطالبہ کر دیا۔

کسی نے لکھا کہ ایک ڈش نے ہی پاکستان اور بھارت کو متحد کر دیا تو کسی نے کہا، پیسے دیں گے اس ویڈیو کو ڈیلیٹ کر دو پلیز، ایک پاکستانی نے تو فرطِ جذبات میں آکر اصل قورمے کی تصویر پوسٹ کی اور کہا اگر تمھاری ڈش قورمہ ہے تو یہ فش اینڈ چپس ہے۔

اس ریسیپی کا ایک ایک اسٹیپ غلط ہے، اسی لیے غصہ اتنا ہے کہ کسی نے اسے گناہ قرار دیا تو کسی نے توہین، نسل پرستی اور ہیٹ کرائم، ایک صارف نے تو اعلانِ جنگ ہی کر دیا۔ ایک صاحب تو یہ تک کہہ گئے کہ آج کے دور میں لاعلمی کوئی دفاع نہیں ہے، اس ریسیپی پر کئی جگہ مقدمہ ہو سکتا ہے۔

پڑوسی ملک سے کسی نے لکھا کہ مرچ مصالحوں کے لیے ہم پر قبضہ کیا، تو پھر ہمارے ہی کھانوں میں اُن مصالحوں کو کیوں استعمال نہیں کر رہے۔ جواب میں کسی خاتون نے کہا مصالحے تو بعد میں، پہلے کوئی یہ بتائے ،پیاز اور مرغی کو بھونا کیوں نہیں۔

کہا جاتا ہے کہ قورمے کی بنیاد مغل باورچیوں نے فارس کے کھانوں سے متاثر ہو کر رکھی تھی لیکن ٹیسٹی یو کے نے کس سے متاثر ہو کر یہ ریسیپی بنائی، اسی پہ تو جھگڑا ہے۔