07 دسمبر ، 2022
وزیراعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز برطانیہ میں جلاوطنی ختم کرکے وطن واپسی کیلئے روانہ ہوگئے۔
سلیمان شہباز، اہلیہ اوربچوں کے ہمراہ عمرہ کیلئے سعودی عرب پہنچ گئے جس کے بعد وہ ہفتے کوپاکستان پہنچیں گے۔
اس حوالے سے مدینہ منورہ سے اپنے بیان میں سلیمان شہباز کا کہنا تھاکہ نئے سیاسی نظام کیلئے جعلی مقدمات بناکر مجھے پاکستان چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تھا، کوئی بھی جلاوطن نہیں ہوناچاہتا، انصاف ملنے کی بھی توقع نہیں تھی، مجھ پر بنائے گئے جھوٹے مقدمات سیاسی مخالفت کی بدترین مثال تھے۔
انہوں نے کہا کہ نیب اور ایسسٹس ریکوری یونٹ کے بنائے مقدمات میں حقیقت نہیں تھی، سابق چئیرمین نیب جاوید اقبال کو بلیک میل کرکے ہمارےخلاف مقدمات بنوائےگئے، وہ کیس نہ بناتے تو برخاست کردیاجاتا، ہم اپنےدشمنوں کےساتھ بھی ایسانارواسلوک کرناپسندنہ کریں۔
ان کا کہنا تھاکہ ہمارے خلاف پاکستان اور برطانیہ میں مقدمات بنوانے کیلئے پاکستانی وسائل کا بےدریغ استعمال ہوا۔
خیال رہے کہ سلیمان شہباز نے آج ہی دو ہفتے کی حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آبادہائیکورٹ سےرجوع کیا ہے۔
سلیمان شہباز 2018 کے عام انتخابات سے قبل نیب مقدمات قائم کیے جانے کے بعد لندن آگئے تھے جبکہ سلیمان شہباز کا نام والد شہبازشریف اوربھائی حمزہ شہباز کے ساتھ کئی مقدمات میں نامزد تھا۔
سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر کی طرف سے سلیمان شہباز پر منی لانڈرنگ اور پبلک آفس کے غلط استعمال کے الزامات عائد کیے گئے تھے لیکن برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے سلیمان شہباز کے خلاف تحقیقات کے بعد انھیں کلین چٹ دی تھی۔
نیشنل کرائم ایجنسی نے 2019 میں شہباز شریف اور سلیمان شہباز کے اثاثے منجمند کرکے تحقیقات شروع کی تھی۔ این سی اے نے دو برس تک برطانیہ سمیت دیگر ممالک میں تحقیقات مکمل کر کے عدالت کو بتایا تھا کہ انھیں الزامات کے درست ہونے کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں ملا۔
این سی اے تحقیقات کے بعد مزید کارروائی نہ کرتے ہوئے اثاثے بحال کردیے تھے۔