دنیا
Time 07 دسمبر ، 2022

عالمی سطح پر خواتین میں غصہ بڑھ رہا ہے، رپورٹ

ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا / فائل فوٹو
ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا / فائل فوٹو

گزشتہ 10 برسوں کے دوران دنیا بھر میں خواتین میں غصہ بڑھا ہے اور وہ زیادہ تناؤ کی شکار ہوگئی ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں یہ انکشاف گیلپ کے ایک سروے کے 10 سالہ ڈیٹا کی بنیاد پر کیا گیا۔

گیلپ کی جانب سے ہر سال دنیا بھر میں 150 سے زیادہ ممالک میں ایک لاکھ 20 ہزار افراد سے ان کی جذباتی حالت کے بارے میں پوچھا جاتا ہے۔

ڈیٹا کے مطابق جب منفی احساسات جیسے غصہ، اداسی، تناؤ اور فکرمندی کا جائزہ لیا جائے تو مردوں کے مقابلے میں خواتین کی جانب سے ان کا اظہار زیادہ کیا جاتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 2012 سے خواتین کی جانب سے مردوں کے مقابلے میں اداسی اور فکرمندی کو زیادہ رپورٹ کیا جارہا ہے مگر یہ فرق بتدریج گھٹ رہا ہے۔

مگر جہاں تک غصے اور تناؤ کی بات ہے تو 2012 میں مردوں اور خواتین میں یہ شرح لگ بھگ ایک جیسی تھی مگر ایک دہائی بعد خواتین زیادہ غصے اور تناؤ کو رپورٹ کررہی ہیں، خاص طور پر کورونا وائرس کی وبا کے دوران یہ فرق مزید بڑھ گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ کچھ ممالک میں خواتین اور مردوں میں غصہ ظاہر کرنے کا فرق عالمی اوسط سے زیادہ ہے۔

مثال کے طور پر 2021 میں کمبوڈیا میں 17 فیصد، جبکہ بھارت اور پاکستان میں 12 فیصد فرق ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق وبا کے باعث خواتین کی ملازمتوں پر مرتب اثرات سے بھی یہ فرق بڑھا۔

2020 سے افرادی قوت میں خواتین کی شمولیت کا عمل سست روی سے جاری تھا مگر کورونا کی وبا کے دوران مکمل طور پر تھم گیا۔

واضح رہے کہ رپورٹ میں گیلپ کے 2012 سے 2021 کے سرویز کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا۔

مزید خبریں :