کاروبار
Time 08 دسمبر ، 2022

2019 کے بعد پہلی مرتبہ چین کے سونے کے ذخائر میں اضافے کے اعداد و شمار جاری

چین کے سونے کے ذخائر رواں سال نومبر کے اختتام تک 1980 ٹن تک پہنچ گئے ہیں جن کی مالیت 112 بلین ڈالرز کے مساوی بنتی ہے — فوٹو: فائل
چین کے سونے کے ذخائر رواں سال نومبر کے اختتام تک 1980 ٹن تک پہنچ گئے ہیں جن کی مالیت 112 بلین ڈالرز کے مساوی بنتی ہے — فوٹو: فائل

ستمبر 2019 کے بعد پہلی مرتبہ چین کے سینٹرل بینک نے سونے کے ذخائر میں اضافے  کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔

چین کے سینٹرل بینک کا کہنا ہے کہ اس کے سونے کے ذخائر میں 1.8 بلین ڈالرز مالیت کے 32 ٹن سونے کا اضافہ ہو ا ہے۔

خبروں کے مطابق سونے کے ذخائر میں تازہ اضافے کے بعد چین کے سونے کے ذخائر رواں سال  نومبر کے اختتام تک 1980 ٹن تک پہنچ گئے ہیں جن کی مالیت 112 بلین ڈالرز کے مساوی بنتی ہے۔

روس، جرمنی اور امریکا کے بعد چین سب سے زیادہ سونے کے ذخائر رکھنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے جبکہ سب سے زیادہ سونے کے ذخائر  رکھنے والے ممالک میں امریکا سرفہرست ہے جس کے پاس  8،133.5 ٹن سونے کے ذخائر ہیں۔

چین کے حالیہ اعلان سے قبل لمبے عرصے تک یہ رپورٹ ہوتا رہا ہے کہ چین کے سونے کے ذخائر میں کوئی اضافہ نہیں ہوا تاہم اب چین نے اعلان کر دیا ہے کہ اس کے سونے کے ذخائر میں سیکڑوں ٹن اضافہ ہو چکا ہے۔

ورلڈ گولڈ کونسل نے گذشتہ مہینے کہا تھا کہ عالمی سطح پر سینٹرل بینکوں کی جانب سے 2022 کے تیسرے کوارٹر میں 399 ٹن سونا خریدا گیا ہے جوکہ تین مہینوں میں اب تک کی سونے کی سب سے زیادہ خریداری ہے۔

گولڈ کونسل کے مطابق سونے کی خریداری جن سینٹرل بینکوں کی جانب سے کی گئی تھی انہوں نے عوامی سطح پر ایسے خریداری کا اعلان نہیں کیا جس سے ان افواہوں کو تقویت مل رہی تھی کہ چین اور روس کی جانب سے سونے کی ذخیرہ اندوزی کی جا رہی ہے۔

چین کے سونے کے ذخائر میں حالیہ اضافے کے اعداد و شمار پیپلز ریپبلک بینک آف چائنا کی ایک رپورٹ میں جاری کیے گئے  جس میں بتایا گیا  تھا کہ چین کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں ماہ نومبر تک توقع سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔