08 دسمبر ، 2022
تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کو سینیٹ کی نشست پربحال کردیا گیا اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ فیصل واوڈا کو سپریم کورٹ کے فیصلےکی روشنی میں سینیٹ کی نشست پربحال کیاگیا۔
الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کی سینیٹ کی نشست خالی ہونےکا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے اور فیصل واوڈا کے سینیٹر منتخب ہونے کا 10 مارچ 2021 کا نوٹیفکیشن بحال کردیا گیا ہے۔
فیصل واوڈا بحالی کےبعد سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ دے سکیں گے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ فیصل واوڈا کے مستعفی ہونے کے بعد سینیٹ کی خالی ہونے والی نشست پر انتخاب کروایا جائےگا۔
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے نثارکھوڑو کی سینیٹ کی کامیابی کا 15 مارچ 2022 کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے۔
چیف جسٹس عمر عطابندیال نے فیصلہ تحریرکیا جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس امیدوارکو الیکشن سےقبل نااہل کرنےکا اختیارنہیں ہے، اسلام آبادہائیکورٹ کافیصلہ بھی قانون کی نظرمیں برقرارنہیں رکھا جاسکتا لہٰذا الیکشن کمیشن اور ہائیکورٹ کا تاحیات نااہلی فیصلہ کالعدم قراردیاجاتا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ فیصل واوڈانے عدالت کو بتایا کہ 25 جون 2018کوشہریت ترک کرنےکا سرٹیفکیٹ ملا، فیصل واوڈا نے تسلیم کیا کہ ان سے غلط بیانی ہوئی ہے۔
فیصلے کے مطابق فیصل واوڈا 2018 میں ممبر قومی اسمبلی بننے کیلئے اہل نہیں تھے، ان کی جانب سے غلطی تسلیم کرنے پر آرٹیکل 63 ون سی کا اطلاق ہوتاہے، وہ موجودہ اسمبلی کی مدت تک نااہل تصور ہوں گے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل واوڈا آئندہ انتخابات لڑنے کیلئے اہل ہوں گے، فیصل واوڈاسینیٹ کی نشست سےاستعفیٰ چیئرمین سینیٹ کو فوری بھجوائیں۔