Time 14 دسمبر ، 2022
بلاگ

پاکستانی ماہرین کا کارنامہ، خودکار میڈیا مانیٹرنگ سسٹم متعارف

فاعی مقاصد کے لیے میڈیا مانیٹرنگ میں افرادی قوت کو کم کرکے مصنوعی ذہانت کی اسمارٹ ٹیکنالوجی کو متبادل کے طور پر لایا جارہا ہے: عدنان الحسن/ فوٹو جیونیوز
فاعی مقاصد کے لیے میڈیا مانیٹرنگ میں افرادی قوت کو کم کرکے مصنوعی ذہانت کی اسمارٹ ٹیکنالوجی کو متبادل کے طور پر لایا جارہا ہے: عدنان الحسن/ فوٹو جیونیوز

سائبر اور ہائبرڈ وار فیئر نے جنگوں کے میدان تبدیل کردیے،  اس تبدیلی کے بعد اب آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے دفاعی مقاصد کے لیے میڈیا مانیٹرنگ کے جدید طریقوں کو متعارف کرایا جارہا ہے جس کے تحت  پاکستان کے آئی ٹی ماہرین نے ایسا ہی ایک سافٹ ویئر تیار کیا ہے جسے دفاعی مصنوعات کی مارکیٹ میں پیش کیا جاچکا ہے۔

دفاعی نمائش میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی آرٹیفشل انٹیلی جنس سینٹر سے منسلک عدنان الحسن کی سربراہی میں ماہرین کی ٹیم نے دفاعی اور میڈیا انڈسٹری کے لیے میڈیا مانیٹرنگ سسٹم تیار کیا ہے۔

جیو سے بات کرتے ہوئے عدنان الحسن نے بتایا کہ دفاعی مقاصد کے لیے میڈیا مانیٹرنگ میں افرادی قوت کو کم کرکے مصنوعی ذہانت کی اسمارٹ ٹیکنالوجی کو متبادل کے طور پر لایا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انسانی غلطیوں اور غفلت کی وجہ سے ذرائع ابلاغ کے ماہرین آواز، تصویر یا فلم کے تجزیے کا گہرائی سے جائزہ نہیں لے پاتے اس لئے اسے اسمارٹ ٹیکنالوجی سے تبدیل کیا گیا ہے۔

عدنان الحسن نے یہ بھی کہا کہ اس مقصد کے لیے مکمل خودکار میڈیا مانیٹرنگ نظام تیار کیا گیا ہے جو خود ہی تربیت کرے گا، یہ نظام صارف کی ضروریات کے مطابق تیار کیا گیا ہے جو بتائے گئے ممنوع مواد کی نشاندہی بھی کرتا ہے، اس پر الارم بھی دیتا ہے، ایسے الفاظ، ویڈیو اور تصاویر کو تلاش کرلیتا ہے جو سسٹم میں ممنوع کے طور پر فیڈ کئے گئے ہوں۔

فوٹو جیو نیوز
فوٹو جیو نیوز

انہوں نے بتایا کہ میڈیا مانیٹرنگ اسمارٹ ٹیکنالوجی میں تین حصے ڈیزائن کیے گئے ہیں، میڈیا ریڈار، میڈیا اینالیٹکس اور میڈیا موڈ، ان تین خود کار حصوں میں مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے یہ صلاحیت دی گئی ہے کہ فیڈ کی گئی ہدایت کے مطابق یہ ان الفاظ، تصاویر اور فلموں کے ممنوع ہونے پر الارم دے گا اور کسی بھی زبان کو سمجھ کر ڈیٹا جمع کرے گا۔

میڈیا مانیٹرنگ کے اس نظام میں خبروں، اشتہارات اور پروگرامز کی درجہ بندی کرنے کی اہلیت بھی ہے، اسمارٹ ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے اس میں چہرے کی شناخت، آواز کی پہچان، تحریر کو پڑھ کر الفاظ کو تلاش کرنے کی صلاحیت، تقریر کرنے والے کی شناخت، مواد کو جانچنے، لہجے اور جذبات کا تجزیہ ، ترجمہ کرکے رپورٹ بنانےکی خاصیت شامل کی گئی ہے۔

عدنان الحسن کا کہنا ہے ان کا یہ سافٹ ویئر اور ایپ میڈیا کے لیے بھی خدمات پیش کرتا ہے جس میں کانٹینٹ ، ایڈورٹائزنگ، ریٹنگ، سوشل میڈیا ا پیس ، لسننگ سے متعلق اہم مانیٹرنگ اور سپورٹنگ ٹولز ہیں اور اس میں کلائنٹ کی ضرورت کے مطابق بھی مزید خصوصیات فراہم کی جاسکتی ہیں ۔


جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔