16 دسمبر ، 2022
لاہور: مسلم لیگ ق اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے درمیان ہونے والی حالیہ ملاقاتوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی اور ق لیگ آئندہ ساتھ چلنے کا لائحہ عمل بنانے میں مصروف ہیں، مونس الٰہی اور عمران خان کی حالیہ دو ملاقاتیں بھی اسی سلسلے میں ہوئیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ مسلم لیگ ق اپنی الگ شناخت برقرار رکھتے ہوئے انتخابی سیاست میں پی ٹی آئی کے ساتھ چلنا چاہتی ہے، مسلم لیگ ق انتخابی سیٹ ایڈجسٹمنٹ چاہتی ہے اور دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے ساتھ چلنے کی خواہشمند ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مونس الٰہی نے عمران خان کو پرویز الٰہی کا پیغام دیا کہ یہ وقت اسمبلیوں کی تحلیل کے لیے مناسب نہیں ہے، مونس الٰہی نے عمران خان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ آپ جب کہیں گے اسمبلی توڑ دیں گے لیکن ق لیگ کا مؤقف ہے کہ حلقوں میں ترقیاتی کام جاری ہیں، ارکان کی اکثریت بھی یہ ہی چاہتی ہے کہ کچھ عرصے بعد اسمبلیاں تحلیل کی جائیں۔
ذرائع کے مطابق مونس الٰہی کی جانب سے پرویز الٰہی کا پیغام عمران خان کو پہنچایا گیا ہے کہ اختیار آپ کو سونپ دیا ہے، حتمی فیصلہ آپ کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے مونس الٰہی نے عمران خان سے کہا کہ اسمبلیاں جلد توڑنے سے پی ڈی ایم کی جانب سے انتقامی کارروائیاں ہو سکتی ہیں۔