بابر اعظم کو ہفتے کی شب ہوٹل سے باہر جاکر ڈنر کرنے سے کیوں روکا گیا؟

ٹیم کے چند ممبران نے سکیورٹی کو پہلے آگاہ کیا تھا تاہم بابر اعظم نے بھی انہیں جوائن کرنا چاہا تھا مگر بابر کیلئے پہلے سے نہیں بتایا گیا تھا: ذرائع— فوٹو:فائل
ٹیم کے چند ممبران نے سکیورٹی کو پہلے آگاہ کیا تھا تاہم بابر اعظم نے بھی انہیں جوائن کرنا چاہا تھا مگر بابر کیلئے پہلے سے نہیں بتایا گیا تھا: ذرائع— فوٹو:فائل

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو سکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے کی وجہ سے ہفتے کی شب ہوٹل سے باہر جاکر ڈنر کرنے سے روک دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے چند ممبران نے ہفتے کی شب باہر ڈنر کا پلان بنایا تھا کیونکہ ٹیم ممبران کی موومنٹ پر کوئی قدغن نہیں تھی تاہم پلیئرز ریاستی مہمان کا درجہ رکھنے کی وجہ سے اس بات کے پابند ہیں کہ وہ اپنی موومنٹ کے بارے میں سکیورٹی حکام کو پہلے سے آگاہ کریں تاکہ کلیئرنس حاصل کی جاسکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم کے چند ممبران نے سکیورٹی کو پہلے آگاہ کیا تھا تاہم بابر اعظم نے بھی انہیں جوائن کرنا چاہا تھا مگر بابر کیلئے پہلے سے نہیں بتایا گیا تھا جس کی وجہ سے ان کی سکیورٹی کلیئرنس نہیں تھی اور اس بنیاد پر سکیورٹی پر مامور اہلکاروں نے انہیں ہوٹل سے باہر جانے سے روکا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ بابر اعظم کو کہا گیا کہ سکیورٹی کلیئرنس تک ان کو ہوٹل سے نکلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، سکیورٹی حکام کو کلیئرنس حاصل کرنے میں کچھ وقت لگ گیا جب کہ بابر اس معاملہ کو جلد از جلد نمٹانا چاہتے تھے، تاخیر ہونے پر بابر ناراض ہوکر واپس کمرے میں چلے گئے تھے۔

اس دوران ٹیم کے بعض اراکین فیملیز کے ساتھ انتظار ہی کرتے رہے تھے۔

ذرائع نے ان اطلاعات کو رد کردیا کہ بابر نے ناراضی کی وجہ سے آج صبح ٹیم کے ساتھ ہوٹل سے اسٹیڈیم کا سفر نہیں کیا، ان کا کہنا تھا کہ بابراعظم نے ٹیم کے ساتھ سفر کیا تھا مگر سر درد کی وجہ سے وہ تاخیر سے میدان میں اترے تھے۔

مزید خبریں :