18 دسمبر ، 2022
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کو کرپٹ قرار دے دیا۔
لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھاکہ یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ باجوہ کے ساتھ جھگڑا میری ذات کا ہے، جنرل (ر) باجوہ نے ہماری حکومت گرائی، فوج کو اپنے ادارے کا خود جائزہ لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت فیض حمید کو ہٹایا گیا تو پتہ چل گیا تھا کہ حکومت گرانے کا پلان بن چکا ہے، جنرل (ر) باجوہ کو کہا تھا کہ اگر حکومت گرانے کا پلان کامیاب ہوا تو کوئی معیشت نہیں سنبھال سکے گا۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ جنرل باجوہ کو سمجھایا کہ شہباز شریف پر 16 ارب کے کرپشن کیسز ہیں، اسے کس طرح لا سکتے ہیں؟ پتہ چلا کہ کرپشن باجوہ کا مسئلہ ہی نہیں تھا، ان کو بتایا تھاکہ اگر دس بارہ بڑے کرپٹ لوگ پکڑلیں تو سب ٹھیک ہوجائے گا لیکن ثابت ہو گیا کہ جنرل باجوہ خود کرپٹ تھے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسمبلیاں ہر صورت توڑ یں گے، دوبارہ اقتدار میں آئے تو ان سب کا احتساب کریں گے جو خود کو احتساب سے بالاتر سمجھتے ہیں، الیکشن نہ کروائے گئے تو پاکستان سیدھا سیدھا ڈیفالٹ کر جائے گا، 66 فیصد پاکستان میں الیکشن ہوگئے تو انہیں بھی عقل آجائے گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اسمبلیاں ٹوٹنے کی صورت میں تین ماہ کے اندر الیکشن کروانا نیوٹرلز کا اصل امتحان ہے، جنرل عاصم منیر خود کہہ چکے ہیں کہ وہ نیوٹرل رہیں گے۔