20 دسمبر ، 2022
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے، خیبرپختونخوا میں زیادہ دہشت گردی ہو رہی ہے، سی ٹی ڈی، صوبائی ذمہ داری تھی، لیکن صوبائی حکومت عمران خان کے پاس یرغمال بنی ہوئی ہے۔
پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ یہ صوبائی حکومت کی ناکامی ہے، ان کے فنڈز ، ہیلی کاپٹر عمران خان استعمال کرتا ہے، کہاں ہیں خیبر پختونخوا کے حکمران؟
بنوں حملے سے متعلق تفصیل بتاتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بنوں میں 20 دسمبر کو ساڑھے 12بجے ایس ایس جی نے آپریشن شروع کیا، سارے دہشت گرد مارے گئے ہیں، سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ میں 31 گرفتار دہشت گرد موجود تھے، ایک نے اسلحہ چھین لیا اور یرغمال بنالیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بنوں واقعے میں دو شہادتیں ہوئی ہیں، تمام یرغمالیوں کو رہا کرالیا گیا ہے، خیبرپختونخوا کی حکومت ٹوٹل کولیپس ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن میں 15 سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے، بنوں میں تین دن کا محاصرہ خیبر پختونخوا حکومت کی ناکامی ہے۔آپریشن میں خیبرپختونخوا حکومت نے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ فوج نے علاقے کو کامیابی کے ساتھ کلیئر کیا ہے، آئی ایس پی آر کی جانب سے شہداء اور مارے گئے افراد کی فہرست جاری ہوگی، کچھ فوجی شدید زخمی ہیں، دو شہادتیں ہوئی ہیں۔