06 جنوری ، 2023
کراچی میں جماعت اسلامی کے دھرنے کے بعد صوبائی حکومت نے 15 جنوری کو بلدیاتی انتخابات کی یقین دہانی کرا دی۔
وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کے لیے کارکنان امیر جماعت اسلامی کی قیادت میں پولیس کی تمام رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے پریس کلب سے پولو گراؤنڈ پہنچے ۔
جماعت اسلامی نے دھرنا دینا تو وزیر اعلیٰ ہاوس پہ تھا لیکن وزیراعلی ہاؤس کے نزدیک مقامی ہوٹل میں نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم قیام پذیر ہے اس لیے مذاکرات کے بعد صدر روڑپر دھرنا دیا گیا۔
بعد ازاں صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ دھرنے میں پہنچے اور جماعت اسلامی کی قیادت کو بلدیاتی الیکشن کرانے کی یقین دہانی کرادی، صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ بے فکر ہو جائیں پیپلز پارٹی بھی مقررہ وقت پر الیکشن کرانا چاہتی ہے۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ سندھ اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے اور بلدیاتی قوانین میں جو بھی ترامیم کرنی ہیں فوری کی جائیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے اپنے خطاب میں کہا کہ جلدی انتخاب ہمارا حق ہے ،کراچی کی عوام کو ان کا حق ملنا چاہیے ، الیکشن کے روز فوج اور رینجرز کو تعینات کیا جائے ، پولیس حکومت کے زیر اثر ہے،حلقہ بندیوں کا بہانہ بنا کر الیکشن ملتوی کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔